اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkعمران خان کی حمایت میں کئے گئے احتجاج کی نہیں ہے یہ...

عمران خان کی حمایت میں کئے گئے احتجاج کی نہیں ہے یہ ویڈیو

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں لوگوں کا مجمع سڑک پر نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں لگائے جارہے نعرے بھی سنائی دے رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو صارفین دبئی یا امریکہ میں ہوئے احتجاج کا بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔

ویڈیو کے کیپشن میں ایک صارف نے لکھا ہےکہ “دبئی کی تاریخ میں پہلی بار اتنے لوگ کسی کے حق میں باہر نکلے ہیں”۔ اس پوسٹ کو ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 20 ہزار 500لائکس اور7،127 ری ٹویٹ کیا جا چکا ہے۔

عمران خان کی حمایت
Courtesy: Twitter@Tahiabbasi475

ٹویٹر پر ایک دوسرے صارف نے مذکورہ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ”امریکہ میں ہزاروں افراد عمران خان کے حق میں سڑکوں پر نکل آٸے امریکہ کے خلاف شیدید نعرے بازی”۔

دبئی یا امریکہ میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں کئے گئے احتجاج کی یہ ویڈیو نہیں ہے
Courtesy; Twitter @sidraaPTI

فیس بک پر بھی ریاض خان نامی صارف نے اپنے آفیشل ہینڈل سے ویڈیو کو شیئر کر لکھا ہے “دبئی متحدہ عرب امارات میں عمران خان کے حق میں احتجاج #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور“۔

Courtesy:FB/Riaz khan

اس ویڈیو کو امریکہ اور دبئی میں عمران خان کی حمایت میں کئے گئے مظاہرے کا بتاکر فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔ جس کا آرکائیو لنک آپ یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

Fact Check/Verification

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں کئے گئے مظاہرے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے ویڈیو پر کئے گئے کمنٹس کو غور سے پڑھا تو ہمیں اسی مقام کی ایک دوسری ویڈیو ملی۔ جسے تبریز غنی نامی ہیڈل نے شیئر کیا ہے۔ البتہ اس ویڈیو میں کوئی نظر نہیں آ رہا ہے۔ تبریز نے ویڈیو کے ساتھ کمنٹ میں لکھا ہے کہ “جھوٹ پھیلانا بند کریں، ویڈیو فرضی ہے، یہاں کوئی احتجاج نہیں ہوا ہے، آپ لوگ جھوٹے ہیں اپنے لیڈر کی طرح، عوام آپ کو مسترد کر چکی ہے، یہ ویڈیو 14 اگست ٹرافک جام کی ہے”۔

تبریز کی ویڈیو سے ہمیں کئی سراغ ملے، جس کے بعد ہم نے گوگل اسٹریٹ ویو کی مدد سے ویڈیو میں نظر آرہی جگہ کو کچھ کیورڈ کی مدد سے تلاشنا شروع کیا۔ جہاں ہمیں ہوبہو وہی جگہ میپس پر ملی۔ جسے آپ درج ذیل کی تصویر میں دیکھ کر بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں۔

مذکورہ میں ملی تفصیلات سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو دبئی یا امریکہ میں عمران خان کی حمایت میں ہوئے احتجاج کی نہیں ہے۔ پھر ہمیں وائرل ویڈیو کے کمنٹ میں میاں حق نواز نامی ٹویٹر صارف کا ایک تصویر ساتھ کمنٹ ملا۔ جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ دوبئی کی اس جگہ پر کسی بھی طرح کا احتجاج نہیں ہوا ہے۔

کیا عمران خان کی حمایت میں کئے گئے احتجاج کی ہے یہ وائرل ویڈیو؟

پھر ہم نے میاں حق نواز سے ٹویٹر کے پر رابطہ کیا اور ان سے فون پر رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ “میں اسی جگہ پر رہتا ہوں جہاں کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، لیکن جو ویڈیو وائرل ہو رہی ہے وہ پرانی ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ جو لوگ ویڈیو میں نظر آرہے ہیں وہ اسپین ٹاور کے سامنے والی سڑک روٹا شیخ زائد روڈ پر چل رہے ہیں اور جو ویڈیو میں نعرے کی آواز سنائی دے رہی ہے وہ الگ سے ویڈیو میں لگائی گئی ہے”۔

سرچ کے دوران ہمیں ایک دوسرے ویڈیو کے ساتھ شائع خبریں ملیں۔ جس میں دوبئی میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں نکالی گئی ریلیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے خبر یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ہمیں پی ٹی آئی اور عمران خان کے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر عمران خان کی حمایت میں دبئی میں نکالی گئی ریلی کی ویڈیوز بھی ملیں۔ جن میں نظر آ رہی جگہ و مناظر وائرل ویڈیو سے مختلف ہے۔

سرچ کے دوران ہمیں یوٹیوب پر ایک ویڈیو ملا۔ وائرل ویڈیو میں سنائی دے رہے نعرے کی آواز سے ملتے نعرے اس ویڈیو میں بھی سنے جا سکتا ہے۔

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو امریکہ یا دبئی میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں احتجاج کی نہیں ہے، بلکہ یہ ویڈیو پرانی اور عام عوام کی ہے جو میٹرو میں بھیڑ ہونے کی وجہ سے سڑک کے راستے جا رہے ہیں۔ لیکن یہ ویڈیو اصل میں کب اور کس ماہ یا سال کی ہے یہ واضح نہیں ہو سکا۔

Result: Manipulated Media/ Altered Photo/ Video

Our Sources

Twitter post by Tabraizgazi
Newchecker Self Analysis
Google maps search

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular