Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر 2منٹ 20 سکینڈ کی ایک ویڈیو خوب گردش کررہی ہے، ویڈیو سے متعلق دعویٰ ہے کہ ویڈیو میں جس ضعیف شخص کو گاڑی سے اتار کر وہیل چیئر پر بٹھایا جارہا ہے، وہ انڈین ایئر فورس کے چیف ہیں جو کہ نشے کی حالت میں ہیں۔ ویڈیو کے کیپشن میں ایک فیس بک صارف نے لکھا ہے کہ “انڈین ایئر فورس چیف فل نشے میں ٹُن…بندہ پوچھے کہ کس خوشی میں ٹن ہوگئے ہو پاکستان میں تو امپورٹڈ حکومت کو بری طرح سے شکست کا سامنا ہے”۔
اس ویڈیو کو ٹویٹر اور یوٹیوب صارفین بھی نشے کی حالت میں نظر آئے انڈین ایئر فورس کے چیف کا بتاکر شیئر کررہے ہیں، جس کا آرکائیو لنک آپ یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Fact check/ Verification
یہ پروگرام بنگلور کے مدراس سیپر کونٹنگینٹ کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔ جہاں انہیں مدراس سیپر کونٹنگینٹ نے اعجاز سے نوازا تھا۔ اس دوران ضعیفیت کی وجہ سے کھڑے نہیں ہو پانے کے باوجود ڈریل انسٹرکٹر گووند سوامی نے سینا کو سلیوٹ کیا۔ جس کے بعد یہ ویڈیو سوشل میڈیا صارفین کے لئے بھی توجہ کا مرکز رہا ہے۔
مذکورہ سبھی رپورٹس سے واضح ہوا کہ جس بوڑھے شخص کو بھارتی ایئر فورس کا چیف اور نشے کی حالت میں بتایا جارہا ہے، وہ دراصل سابق ڈریل انسٹرکٹر گووند گوسوامی ہیں ۔ پھر ہم نے نشے سے متعلق کیوڑڈ سرچ کیا۔ لیکن اس طرح کی کوئی میڈیا رپورٹ گوگل پر نہیں ملی۔ وہیں سرچ کے دوران ہمیں “ساؤدرن کمانڈ انڈین آرمی” کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بھی سابق ڈریل انسٹرکٹر گووند گوسوامی سے متعلق ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں مذکورہ باتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو میں جس ضعیف شخص کو نشے کی حالت میں بھارتی ایئر فورس کا چیف بتایا گیا ہے، وہ داصل 100 سال کے سابق ڈریل انسٹرکٹر گووند سوامی ہیں۔ جنہیں ضعیف ہونے کی وجہ سے وہاں موجود افسران کا سہارا لینا پڑا۔ نشے کی حالت میں ہونے کا دعویٰ سراسر غلط ہے۔
Result: False
Our Sources
Media report published by NDTV on 3 Oct 2022
Media report published by News18 on 3 Oct 2022
YouTube video published by The Economic Times on 3 Oct 2022
Tweet post by @IaSouthern on 30 Sep 2022
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.