Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
عمارتوں پر ہو رہے دھماکوں کی ایک ویڈیو کو حالیہ ایران-اسرایل تنازعہ سے جوڑ کر شیئر کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کو ایران کی جانب سے تل ابیب پر کئے گئے حملے کا بتایا گیا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ تل ابیب کی جلتی رات ہے، نہ غزہ نہ شام، ایران نے اسرائیل کو اس کی اپنی زمین پر بے بس کر دیا۔ میڈیا بلیک آؤٹ، میزائلوں کی بارش، اور جنگ کی گونج فیصلہ کن لمحے قریب ہیں!”۔

وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں اور یہان دیکھیں۔
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو چند فریموں میں تقسیم کیا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسپوتنک نامی ویب سائٹ پر جنگ میں یورینیم کے استعمال سے متعلق ایک آرٹیکل ملا۔ اس آرٹیکل میں موجود ایک ویڈیو کے شروعاتی حصے میں وائرل ویڈیو جیسے ہی مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے 1991 میں خلیجی ممالک کی جنگ اور 2003 میں امریکہ-برطانیہ کی جنگ کے دوران عراق میں یورینیم کا استعمال کیا گیا تھا۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں دی اٹلانٹک نامی ویب سائٹ پر 20 مارچ 2018 کو شائع شدہ ایک آرٹیکل ملا۔ اس آرٹیکل میں عراق میں امریکہ کے حملے کے بعد ہوئی تباہی کی تصاویر کے ساتھ اس سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ انہیں تصاویر میں ایک وائرل ویڈیو میں نظر آ رہے مناظر جیسی تھی۔ جس کے بارے میں لکھا ہے کہ “بغداد میں 21 مارچ 2003 کو عراقی دارالحکومت پر امریکی زیرقیادت ایک بڑے فضائی حملہ کیا، اس دوران دھویں نے سرکاری عمارتوں کا احاطہ کرلیا ہے”۔

اس کے علاوہ اس ویڈیو کا طویل ورژن ہمیں سی این این کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ملی، جسے 21 جولائی 2016 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ ویڈیو 21 مارچ 2003 کو فلمائی گئی تھی جب رات کے وقت بغداد پر بم داغے گئے تھے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ 2003 میں عراق پر کئے گئے حملے کی ویڈیو کو ایران کی جانب سے تل ابیب پر کئے گئے حملے کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔
Sources
Report published by Sputnik on 20 Dec 2023
Report published by The Atlantic on 20 March 2018
Video published by the YouTube Channel CNN on 21 Jul 2016
Mohammed Zakariya
July 8, 2025
Mohammed Zakariya
June 27, 2025
Mohammed Zakariya
June 23, 2025