Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ایران کی جانب سے مار گرائے گئے امریکی بی 2 بمبار کی تصویر۔
تصویر اے آئے سے تیار کردہ ہے۔
مشرق وسطیٰ میں حالیہ تنازع کے درمیان، امریکی فوجی دستوں نے اتوار(22 جون) کو امریکی بی 2 بمبار کا استعمال کرتے ہوئے ایران کے تین جوہری مقامات، فردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے نے ایران میں جوہری تنصیبات کو “ناقابل تلافی نقصان” پہنچایا ہے اور انہیں ’’مٹا‘‘ ڈالا ہے۔
اسی تناظر میں ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں مبینہ طور پر ایرانی حدور میں بی 2 بمبار کا ملبہ دکھائی دے رہا ہے۔ اس تصویر کے ساتھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ایران نے امریکی بی 2 بمبار کو مار گرایا ہے۔
یوٹیوب پر اس تصویر کو ایک ویڈیو کی شکل میں شیئر کیا گیا ہے۔ ویڈیو پر نظر آرہے اردو متن میں لکھا ہے کہ “اطلاعات ہیں کہ ایران نے امریکی بی 2 طیارہ مار گرایا ہے، جس کی قیمت پاکستان کے سالانہ بجٹ کے برابر ہے”۔

ایسی ہی مزید پوسٹس یہاں اور یہاں دیکھی جا سکتی ہیں۔
اس تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے گوگل پر “یو ایس بی 2 بمبار” و “ایران” کیورڈ تلاش کیا۔ لیکن اس دوران ہمیں ایسی کوئی مصدقہ رپورٹ نہیں ملی، جس میں ایران کے امریکی فائٹر جیٹ کو مار گرانے کا ذکر ہو۔ ہم نے تصویر کو گوگل لینس پر بھی سرچ کیا لیکن یہاں بھی ہمیں کوئی میڈیا رپورٹ یا سرکاری رپورٹ نہیں موصول ہوئی جس میں ایسے کسی حملے کا ذکر ہو۔
ہمیں متعدد ایسی رپورٹس ملیں، جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایران پر حملے میں ملوث بی 2 بمبار امریکہ لوٹ رہے ہیں۔ ان رپورٹس کو یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے آفیشل ایکس ہینڈل پر بھی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے، جس میں ایران پر حملے کے بعد امریکی بی 2 بمبار کو مسوری میں وائٹمین ایئر فورس بیس پر اترتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

امریکی بمبار کی مبینہ تصویر کا بغور جائزہ لینے پر ہم نے دیکھا کہ جیٹ کے ساتھ کھڑا ایک شخص پس منظر میں ضم ہوتا ہوا دکھائی دے رہا تھا جبکہ کئی دوسرے افراد کے چہروں کی جگہ سفید دھبے تھے۔

اس کے بعد ہم نے اس تصویر کو اے آئی کا پتا لگانے والی ویب سائٹس کی مدد لی، جہاں یہ بات واضح ہوئی کہ یہ تصویر اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔ جیسے سائٹ انجن نے اس تصویر کے اے آئی سے تیار شدہ ہونے کے 99 فیصد امکان ظاہر کئے ہیں۔ وہیں از اٹ اے آئی نے بھی کہا اس تصویر کے مصنوئی ذہانت سے تیار شدہ بتایا ہے۔

اے آئی کا پتا لگانے والی ایک اور ویب سائٹ واز اٹ اے آئی نے بھی تجزیہ میں بتایا کہ “ہمیں پورا یقین ہے کہ یہ تصویر، یا اس کا اہم حصہ، اے آئی نے بنایا تھا”۔

لہٰذا ہماری تحقیقات میں واضح ہوا کہ ایران کی جانب سے مار گرائے گئے امریکی بی 2 بمبار کے ملبے والی تصویر مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
Sources
Sightengine Website
IsItAI Website
WasItAI Website
نوٹ: اس آرٹیکل کو انگلش آرٹیکل سے ترجمہ کیا گیا ہے، جسے وسودھا بیری نے لکھا ہے۔
Mohammed Zakariya
July 1, 2025
Mohammed Zakariya
June 26, 2025
Mohammed Zakariya
June 25, 2025