جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا سچ میں بائیں بازو کی وجہ سےمسلم ملک بننے کے دہانے...

کیا سچ میں بائیں بازو کی وجہ سےمسلم ملک بننے کے دہانے پر ہے بیلجیم؟سچ جاننے کے لئے پڑھیئے ہماری پڑتال

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

 

دعویٰ

بیلجیم میں موجود بائیں بازو کے لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں باہر سے آئے مسلم پناہ گزینوں کو شہریت دلوایا جس کا نتیجہ سامنے آچکا ہے۔مسلم پارٹیاں چناؤ جیت گئی اور اب بیلجیم کو اسلامی راشٹر بنانے کا مطالبہ بھی ہورہاہے۔

ہماری کھوج

ان دنوں ٹویٹر پر ایک دعویٰ وائرل ہورہا ہے۔جس میں کہا جارہاہے کہ بیلجیم میں بائیں بازو کے لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں باہر سے آئے مسلم مہاجروں کو شہریت دلوایا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مسلم پارٹیاں انتخاب جیت گئی اور اب بیلجیم کو اسلامی راشٹر بنانے کا مطالبہ کررہی ہے۔پُشپیندر کلشریسٹھ نامی ٹویٹرہینڈل سے اس دعوے کو شیئر کیاگیاہے۔جسے متعدد افراد نے ری ٹویٹ اور لائک کیاہے۔واضح رہے کہ اس کے علاوہ بھی دیگر لوگوں نے اس پوسٹ کو شیئر کیاہے۔

سبھی وائرل پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات شروع کی۔ابتدائی کھوج کے دوران ہم نے کچھ کیورڈ اور ٹولس کا استعمال کیا۔پھر ہم نے سب سے پہلے یہ جاننا چاہا کہ بیلجیم کا وزیراعظم کون ہے؟ کیا وہ مسلم مذہب سے تلعق رکھتاہے۔جہاں ہمیں پتا چلاکہ بیلجیم کی وزیراعظم سوفی ویلمس ہے۔جوکہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتی ہے۔

بیلجیم کی سیاسی پاٹیاں!

کھوج میں یہ واضح ہوچکا کہ اس وقت بیلجیم میں کوئی مسلم پارٹی نہیں ہے۔

بیلجیم میں مسلم آبادی!

تحقیقات کے دوران ہم نے یہ بھی جاننا چاہا کہ بیلجیم میں مسلمانوں کی آبادی پہلے کتنی تھی اور اب کتنی ہے؟ پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں پتا چلا کہ بیلجیم میں مسلم کی آبادی چار عشاریہ سے چھ عشاریہ پانچ  فیصد ہی ہے۔اس دوران ہم نے یہ بھی جاننا چاہا کہ بیلجیم میں کوئی مسلم پارٹی ہے یا نہیں تو پتا چلا کہ دوہزار بارہ میں ایک نئی سیاسی پارٹی بنائی گئی تھی۔جس کا نام اسلام پارٹی رکھا گیا تھا۔جس کی بنیاد چار لوگوں نے رکھاتھا۔تب مقامی چناؤ میں یہ پارٹی دو سیٹٰیں بھی حاصل کی تھیں۔ایرو نیوز کے مطابق اسلام پارٹی خواتین اور مردوں کے پبلک ٹرانسپورٹ تک کے الگ کرنا چاہتی تھی۔لیکن یہی پارٹی دوہزار اٹھارہ کی چناؤ میں دونوں سیٹٰنں ہار گئی۔ٹویٹر پر اسلام پارٹی کے حوالے سے ایک دعویٰ کیاجارہاتھا۔جس کے ساتھ ایک نیوزچینل کا ویڈیو بھی وائرل ہواتھا۔

Islam Party stirs controversy ahead of Belgian elections

Amid Europe’s turbulent political landscape, a party – whose aim is to create an Islamic State – is hoping to win seats in Belgium’s October municipal elections. The Islam Party got two members elected in 2012, including one in the Molenbeek area of Brussels. This year, it will stand in 28 municipalities in all.

پھر ہم نے اپنی تحقیقات کو جاری رکھتے ہوئے یوٹیوب سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دوہزار بارہ کا ایک ویڈیو ملا۔بتادوں کہ ویڈیو اس وقت کا ہے جب بیلجیم میں چارلوگوں نے مل کر اسلام پارٹی بنائی تھی۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتاہے کہ وائرل پوسٹ غلط ہے۔کیونکہ جو دوہزار بارہ میں اسلام پارٹی بنائی گئی تھی وہ دوہزار اٹھارہ میں ہار گئی۔لہٰذا دوہزار انیس کی اگر ہم بات کریں تو بیلجیم میں کوئی بھی مسلم پارٹی نہیں ہے۔واضح رہے کہ وائرل پوسٹ عوام کو گمراہ کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر پروسا جارہاہے۔

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج:جھوٹا دعویٰ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular