منگل, اکتوبر 15, 2024
منگل, اکتوبر 15, 2024

ہومFact Checkکیا بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی تعمیر میں ہورہی ہے...

کیا بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی تعمیر میں ہورہی ہے مشکل؟وائرل دعوے کا کیا ہےسچ؟پڑھیئے ہماری پڑتال

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

بابری مسجد کی جگہ کچھ مشینیں پہونچی کہ اک دم سے خراب ہو گئی ہے۔

 

ہماری کھوج

ان دنوں سوشل میڈیا سمیت دیگر کئی پلیٹ فارم پر یہ خبریں خوب گردش کررہی ہے کہ بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی تعمیر میں دقت آرہی ہے۔مشینیں خراب ہوجارہی ہے۔قدرتی معجزہ پیش آرہا ہے۔اس کے علاوہ بھی کئ طرح کے دعوے کئے جار رہے ہیں۔ہمارے کئی قاری نے یوٹیوب لنک و دیگر پوسٹ شیئر کیا اور حقیقت جاننے کی التجا کی۔پھر ہم نے یوٹیوب پر اس تعلق سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں ایسے خبریں بہت ملیں۔جن میں کچھ پاکستانی یوٹیوبر نے بھی ویڈیوبنا کر اپنی من گھڑت باتیں کہ رہے ہیں۔جو کہ آپ ایک کے بعد ایک وائرل ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔

 

وائرل ویڈیو اور پوسٹ پڑھنے کے دیکھنے کے بعد ہمیں ذرا حیرت ہوا۔پھر ہم نے اس تعلق سے گوگل پر مزید کیور سرچ کیا کہ اگر یہ بات ہے تو کوئی نا کوئی میڈا اسے اپنی سرخی ضرور بنایا ہوگا۔لیکن یہاں بھی ہمیں مایوسی ملی۔پھر ہم نے سوچا کیوں نہ فیض آباد کے ایس ایس پی سے جانکاری حاصل کی جائے۔تب ہم نے انہیں کال کیا اور وائرل دعوے کے بارے میں سوال کیا۔پہلے تووہ میرا سوال سنتے ہیں خوب زور سے قہقہے لگائے۔پھر انہوں نے بتایا کہ یہ افواہ ہے۔یہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہورہا ہے۔انہوں نے بتایا مندر کا کام ابھی شروع بھی نہیں ہوا ہے۔اب یہ واضح ہوگیا کہ وائرل دعویٰ غلط ہے۔ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ بن رہے مندر میں کوئی قدرتی روکاوٹ نہیں آرہا ہے۔

 یہ بھی پڑھیں

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل دعویٰ غلط ہے۔بابری مسجد کی جگہ مندرکی تعمیر میں کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں ہورہا ہے۔

ٹولس کا استعما

گوگل کیورڈ سرچ

گراؤنڈ ویری فیکیشن

نتائج:جھوٹی خبر

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular