Authors
Claim
میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ایران کے تہران میں موجود رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا۔ جس میں اسماعیل ہنیہ کی موت ہوگئی ہے۔ حماس نے اس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ۔ جس میں عمارت کے ملبے نظر آرہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ایران کے تہران کا وہی مقام ہے جہاں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ پر حملہ کرکے ہلاک کردیا گیا ہے۔
ویڈیو کے ساتھ صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے “تہران : اسماعیل ہنیہ شہید پر حملے کا منظر، اسٹرائیک نہیں یہ خودکش کواڈ کوپٹر سے حملہ تھا”۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact
تہران میں اسماعیل ہنیہ پر کئے گئے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں یوٹیوب، کئی ایکس اور فیس بک پیج پر ہوبہو منظر والی ویڈیو موصول ہوئیں۔ جسے 1 اور 2 اپریل 2024 کو شیئر کیا گیا تھا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق شام کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا بتایا گیا ہے۔ جس میں متعدد افراد کی اموات بھی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں حکمراں جماعت کی طلبہ تنظیم کے کارکنوں پر حملے کی ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
مزید سرچ کے دوران ہمیں 15 اپریل 2024 کو شائع ہونے والی اسرائیلی نیوز ویب سائٹ ماریو پر ہبرو زبان میں ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں بھی ہوبہو وائرل ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے دیگر عربی میڈیا رپورٹس بھی موصول ہوئیں۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا، جس میں بریگیڈیئر جنرل محمد ہادی سمیت 16 افراد کی اموات ہوئی تھی۔
البتہ مذکورہ میں ملنے والے شواہد سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تہران میں موجود رہائش گاہ پر بروز بدھ(31 جولائی) کو حملہ کیا گیا ہے اور وائرل ویڈیو انٹر نیٹ پر اپریل 2024 سے موجود ہے۔ لہٰذا ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔
Result: Fals
Sources
Facebook post by MTV Syria on 02 April 2024
X post by @RNacional_News and @AsaadHannaa on 01, 02 April 2024
Reports published by Maariv and Annahar on
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔