Authors
Claim
مراکش زلزلے میں ہونے والی تباہی کے مناظر
Fact
یہ تصویر پرانی اور جاپان کے کیسینوما کی ہے۔
رواں ماہ کی 8 تاریخ کی رات کو مراکش میں 6.8 شدت کے زلزلے محسوس کئے گئے۔ 10 ستمبر 2023 کو شائع ہونے والی الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق جمعے کی رات 11 بجکر 11 منٹ پر زبردست زلزلہ آیا۔ جس میں 2012 جانیں جا چکی ہیں، جبکہ 2059 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک تصویر کو کئی ویری فائڈ ایکس(ٹویٹر ) ہینڈلس اور فیس بک صارفین شیئر کر رہے ہیں۔ جس میں ملبے اور عمارتوں کے درمیان بحری جہازیں نظر آ رہی ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ مناظر مراکش زلزلے میں ہونے والی تباہی کے ہیں۔
ایک ایکس(ٹویٹر) صارف نے تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ “مراکش میں قیامت خیز زلزلہ اللہ مراکش کے باسیوں کی حفاظت فرمائیں”۔
Fact Check/Verification
ہم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں کیوڈو نیوز نامی ویب سائٹ پر 11 مارچ 2021 کی ایک رپورٹ میں ہوبہو تصویر ملی۔ جس کے کیپشن کے مطابق مراکش زلزلے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر دراصل مارچ 2011 میں جاپان کے شہر کیسینوما میں سونامی اور زلزلے کی زد میں آنے والی بحری جہازوں کی ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی تصویر این بی سی نیوز کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ جس میں بھی مذکورہ وائرل تصویر کو 12 مارچ 2011 کو جاپان میں آنے والے 9.0 شدت کے زلزلے اور سونامی کے بعد کا بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ترکی زلزلہ متاثرین کو تلاش رہے کتوں کی ہیں یہ تازہ تصاویر؟
Conclusion
لہذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ مراکش زلزلے میں ہونے والی تباہی کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو دراصل 12 سال پہلے جاپان میں آنے والے شدید زلزلہ اور سونامی کے بعد ہیلی کاپٹر سے لیا گیا تھا۔
Result: False
Sources
Reports published by NBC News and Kyodo News on 2011
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔