Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ترکیہ نیوز ایجنسی انادولو کی ایک ریورٹ کے مطابق مغربی ترکیہ میں 10 اگست کی شام 6.1 کی شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جس میں 81 سالہ شہری کی موت ہوگئی ہے، اس قدرتی آفت کے باعث 16 مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر کمرے کے اندر کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کی جا رہی ہے، جس میں زلزلے سے بچنے کے لئے ایک لڑکی ٹیبل کے نیچے چھپ جاتی ہے۔ دعویٰ ہے کہ یہ منظر مغربی ترکیہ میں آئے حالیہ زلزلے کی ہے۔
ویڈیو کے ساتھ ایک صارف نے لکھا ہے “10 گست 2025 کی شام تقریباً 7:53 بجے ترکیہ کے شمال مغربی صوبہ بالکسیر کے سندرگی ضلع میں 6.1 شدت کا زلزلہ آیا۔ جھٹکے استنبول، ازمیر سمیت کئی شہروں میں محسوس کئے گئے۔ ایک درجن عمارتیں گر پڑیں، کئی افراد ملبے تلے دب گئے، اور ایک مسجد کا مینار بھی تباہ ہوا۔ خوش قسمتی سے فوری طور پر جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ ریلیف ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ حکومت نے شہریوں کو نقصان زدہ عمارتوں میں داخل نہ ہونے کی ہدایت جاری کی ہے۔ دعاؤں میں یاد رکھیں”۔

اسی ویڈیو کو مختلف کیپشن کے ساتھ فیس بک اور ایکس پر شیئر کیا جا رہا ہے۔


آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
مغربی ترکیہ میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو چند ٹولز کی مدد سے تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو اپریل اور مئی 2025 میں ایکس اور انسٹاگرام پر شیئر شدہ موصول ہوا۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی ویڈیو برازیلین ٹی وی چینل بی ایم اینڈ سی نیوز کے یوٹیوب چینل پر 4 جون 2025 کو اپلود شدہ موصول ہوئی۔ جس کے عنوان میں لکھا ہے “ترکی میں 5.8 شدت کا زلزلہ”۔

پھر ہم نے مذکورہ کیورڈ گوگل پر تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو پرتغالی نیوز ایجنسی کے آفیشل ایکس ہنڈل میٹرو پولس پر ملی۔ جس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق ترکیہ میں 5.8 شدت کے زلزلے میں ایک شخص ہلاک اور69 زخمی ہوئے ہیں۔ اس ویڈیو کو ٹائمس آف انڈیا نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر 3 جون 2025 کو ترکیہ میں 5.8 شدت کے زلزلے کا بتاکر شیئر کیا ہے۔


لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل سی سی ٹی وی فوٹیج مغربی ترکیہ میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہے بلکہ یہ ویڈیو اپریل سے ہی انٹرنیٹ پر موجود ہے۔
Our Source
X post by @4FdAmusita on 09 April 2025
Instagram post by @omanex on 20 May 2025
Video report published by YouTube channel BM&C News on 04 Jun 2025
X post by @Metropoles on 03 Jun 2025
Facebook post by Times of India on 03 Jun 2025
Mohammed Zakariya
August 26, 2025
Mohammed Zakariya
July 31, 2025
Mohammed Zakariya
March 25, 2025