Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیاجارہاہے کہ “جاپان کی نئی الیکٹرک ٹرین 4800 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔اوساکا سے ٹوکیو 515 کلومیٹر صرف 10 منٹ میں پہنچتی ہے۔ کسی بھی نارمل جہاز سے 8 گنا تیز اور F16 جہاز سے 3 گنا تیز ہے”
ظہیب کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
ٹویٹر پر بھی اس ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیاگیاہے۔
Factcheck/Verification
سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو ویڈیو کے اوپر بائیں جانب پر فرماٹا سٹوڈیو لکھا ہوا نظر آیا۔ ہم نے اس کیورڈ کو سرچ کیا تو یوٹیوب پر اس نام سے ہمیں ایک چینل ملا ۔ جس کے اباؤٹ سیکشن (About) میں یوٹیوبر نے چینل کی بے حد مقبولیت کو لے کر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی چینل پر اسے ملنے والی منفی کومنٹ کا بھی ذکر کیا ہے جس کی وجہ سے اس نے اپنی کئی ویڈیو کو چینل پر سے ہٹا دیا ہے۔
ہمیں یوٹیوب پر اصل ویڈیو نہیں مل سکا لیکن مزید کیورڈ سرچ کرنے پر اے ایف پی فیکٹ چیک پر اس حوالے سے ایک آرٹیکل ملا۔ جہاں انہوں نے یوٹیوبر سے بات کی۔ اس نے بتایا کہ وہ پچھلے سات سالوں سے ٹرین اور ائیرکرافٹ کی کھڑکی سے نظارے قید کرتا ہے۔ پھر انہیں ٹائم لیپس(TimeLapse) طریقے سے ایڈٹ کرتا ہے۔اصل میں یہ شنکاسین بلٹ ٹرین کا ویڈیو تھا جو ڈھائی گھنٹے میں اوساکا سے ٹوکیوکا سفر طے کرتی ہے۔
سی این این اور جاپان سٹیشن ڈاٹ کام کی رپوٹ سے پتا چلا کہ جاپان میں سب سے تیز رفتار بلیٹ ٹرین شنکاسین ہے ۔ جو اوساکا سے ٹوکیو کی دوری 320-360 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طے کرتی ہے۔اس کےمطابق دعوے میں ٹرین کی جو رفتار 4800 کیلومیٹر فی گھنٹہ بتائی گئی ہے، وہ غلط ہے۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات سے پتا چلا کہ جاپان کی سب سے تیز رفتار بلیٹ ٹرین کا ویڈیو ایک ٹائم لیپس ویڈیو ہے۔ اس کی رفتار کو لے کر کیا گیا دعویٰ بھی فرضی ہے۔
Result: Misleading
Our Sources
FStudio:https://www.youtube.com/user/fermatast
AFP:https://factcheck.afp.com/timelapse-video-shows-150-minute-bullet-train-journey-between-osaka-and-tokyo
CNN:https://www.cnn.com/travel/article/japan-new-shinkansen-model-n700s/index.html
JT:https://www.japanstation.com/shinkansen-high-speed-train-network-in-japan/
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.