Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
نغمہ نگار جاوید اختر نے ایک تصویر شیئر کیا ہے۔ جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ بزرگ آدمی بیروزگاروں کی نوکری کےلئے درخواست ٹائپ کر کے اپنا گذارہ کرتا تھا۔اب اس کا ٹائپ رائٹر مرمت کرنے لائق بھی نہیں بچاہے”۔
تحقیقات
بالی ووڈ کے مشہور نغمہ نگار جاوید اختر نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر کچھ تصویریں شیئر کی ہیں۔ان تصویروں میں ایک انسپیکٹر ٹائپ رائٹر کو لات مارتے نظر آرہاہےاور سامنے کھڑا بزرگ شخص انسپیکٹر کے سامنےہاتھ جوڑے کھڑاہے۔تیسری تصویر میں بزرگ ٹوٹا ٹائپ رایٹر لےکر بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ان تصویروں کے ساتھ جاوید اختر نے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ یہ بزرگ شخص بیروزگاروں کے لئےنوکری کی درخواست ٹائپ کرکے اپنا گزارہ کرتاتھا۔اب اس کا ٹائپ رائٹر مرمت کرنے لائق بھی نہیں بچا ہے۔
This old man used to type the job applications of unemployed people . His type writer is now beyond repair . pic.twitter.com/5fMtNbnIQH
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) October 20, 2019
جاوید اختر کے ٹویٹ پڑھنے کے بعد ہم نے ٹویٹر پر سرچ کیا۔جس کے بعد ہمیں تقریباً دوسال پرانا ایک پوسٹ ملا۔جس میں لکھا تھا کہ ملک کی یہی سچائی ہے۔دیکھیئے ایک پولیس والا غریب کو کیسے پریشان کرتاہے۔
ये है देश की सच्चाई पुलिसवावा एक गरीब को किस तरह से परेशान कर रहा है pic.twitter.com/ZPtr2r5Xul
— Mr.Yk Netam (@yogeshnetam8) April 5, 2017
مذکورہ بالا ٹویٹ سے پتاچلا کہ یہ واقعہ پرانہ ہے۔لیکن اس کے بارے میں پوری تفصیل نہیں مل پارہی۔اس لئے ہم نے گوگل سرچ کیا۔پھر ہم نے دونوں ٹویٹرکے امیج کو گوگل امیج سرچ اوریَنڈیکس میں کھوجا۔ گوگل ریورس امیج سرچ کے بعد ہمیں اس تعلق سے کافی خبریں دیکھنے کو ملیں۔
تحقیقات کے دوران ہمیں این ڈی ٹی ویکی خبر ملی۔جو کہ ستمبر دوہزار پندرہ میں شائع ہوئی تھی۔خبر کے مطابق لکھنؤ میں حضرت گنج جی پی او کے سامنے فٹ فات پر ٹائیپنگ کا کام کرنے والے ایک بزرگ شخص کے ساتھ داروغہ بے مروتی سے پیش آیا تھا۔جس کے بعد اس پولیس والے کومعطل کردیاگیاتھا۔اس وقت یوپی میں سماجوادی پارٹی کی سرکار تھی اور اکھلیش یادو یوپی کے وزیر اعلیٰ تھے۔۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں دینک بھاسکر کی ایک خبر ملی۔جہاں لکھا تھا کہ سچیوالے تھانہ انچارج اور انسپیکٹر پردیپ کمار جی پی او چوراہے پرپہنچے۔جس کے بعد وہ سڑک کنارے لگے دوکانوں کوتوڑنےپھوڑنے لگے۔اس دروان وہاں موجود بزرگ ٹائپ رائیٹرکرشن کمار بھی تھے۔جس کاٹائپ رائیٹراٹھاکر انہوں نے پھینک دیا۔اتنا ہی نہیں ایک چائے والے کا دودھ بھی پولیس والوں نے پھینکاتھا۔
میڈیا میں خبر آنے کے بعد داروغہ اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کو تنقید کانشانہ بناگیاتھا۔جس کے بعد ڈی ایم راجیش شیکھر نے بزرگ شخص کو نیا ٹائپ رائیٹر دیاتھا۔ساتھ ہی پولیس پروٹیکشن بھی مہیا کرایا تھا۔اس بارے میں امراجالا میں خبر بھی شائع ہوئی تھی۔۔
تمام تر تحقیقات کے بعد یہ واضح ہوتا ہے کہ بزرگ کرشن کمار کا داروغہ نے ٹائپ رائٹر توڑا تھا۔لیکن یہ واقعہ چار سال پرانی ہے۔
ٹولس کا استعمال
ٹویٹر ایڈوانس سرچ
گوگل کیورڈس سرچ
ینڈیکس امیج سرچ
نتائج:گمراہ کُن
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.