وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ وقف بل کے خلاف مظاہرے کے دوران مغربی بنگال کے مرشد آباد کے بعد جنوبی 24 پرگنہ میں تشدد پھوٹ پڑا ہے۔ احتجاج کے دوران انڈین سیکولر فرنٹ کے حامیوں اور پولس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ تشدد میں متعدد افراد زخمی اور پولس کی کچھ گاڑیاں بھی نذرآتش کی گئیں۔ پولس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں پر غور نہ کریں۔
اس دوران ایک ویڈیو ہندی کیپشن کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک شخص پولس اہلکار کی پٹائی کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مغربی بنگال کے ایم ایل اے منصور محمد دمیر نے ڈیوٹی پر تعینات پولس انسپکٹر کی پٹائی کی۔

Fact Check/Verification
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کے کیفریم کو گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ تحقیقات کے دوران ہمیں چند خبروں کے لنک موصول ہوئے، جس سے معلوم ہوا کہ وائرل ویڈیو تقریباً ساڑھے 6 سال پرانی ہے اور واقعہ مغربی بنگال کا نہیں بلکہ یوپی کے میرٹھ کا ہے۔ جہاں پولس اہلکار کو مارنے والا شخص اس وقت بی جے پی کا کونسلر تھا۔
دینک بھاسکر کی 20 اکتوبر 2018 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق میرٹھ کی قومی شاہراہ پر واقع بی جے پی کونسلر چودھری منیش پنوار کے ہوٹل میں دیر رات زبردست ہنگامہ ہوا۔ پرتاپور تھانہ علاقہ کی محی الدین پولس چوکی کے انچارج سکھ پال پنوار ایک خاتون کے ساتھ رات کا کھانا کھانے ہوٹل پہنچے تھے۔

الزام تھا کہ کھانا دینے میں تاخیر ہونے پر خاتون نے ہوٹل کے عملے کے ساتھ بدسلوکی شروع کردی۔ عملے نے اسے روکنے کی کوشش کی تو خاتون نے کچھ پلیٹیں توڑ دیں۔ یہ بھی الزام تھا کہ انسپکٹر سکھ پال پنوار نے اپنی وردی کی طاقت دکھا کر ہوٹل کے عملے کو دھمکایا تھا۔ جس کے بعد ہوٹل کے مالک منیش پنوار وہاں پہنچے اور انسپکٹر کے ساتھ مارپیٹ کی۔
مزید تلاش کرنے پر ہمیں یہی ویڈیو 20 اکتوبر 2018 کو نیوز ایجنسی اے این آئی یوپی/ اتراکھنڈ کے آفیشل ایکس ہینڈل پر بھی شیئر شدہ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق بی جے پی کونسلر منیش نے ایک سب انسپکٹر کو زد و کوب کیا تھا۔ سب انسپکٹر ایک خاتون وکیل کے ساتھ ہوٹل آیا تھا۔ حالانکہ شکایت کے بعد کونسلر کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
دو نومبر 2018 کو شائع ہونے والی امر اجالا کی ایک رپورٹ کے مطابق سی جے ایم کورٹ نے بعد میں کونسلر منیش کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: تباہ شدہ مسجد کی یہ ویڈیو مسجد اقصیٰ کی نہیں ہے، فرضی دعویٰ وائرل
آج تک نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق منیش کی موت اپریل 2021 میں مشتبہ حالات میں ہوئی تھی۔ پولس کو منیش کی گولیوں سے چھلنی لاش اس کی اپنی گاڑی سے ملی تھی۔
Conclusion
لہٰذا ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ جس ویڈیو کو مغربی بنگال کے ٹی ایم سی ایم ایل اے منصور محمد دمیر کے پولس اہلکار کو سرعام زدوکوب کرنے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے وہ دراصل ساڑھے 6 برس پرانی ہے اور یوپی کے میرٹھ کی ہے جہاں اکتوبر 2018 میں بی جے پی کے ایک کونسلر نے ایک تنازعہ کے سبب پولس انسپکٹر کی پٹائی کی تھی۔
Sources
Report published by Dainik Bhaskar on 6 years old
X post by ANIUP/Utrakhand on 20 Oct 2018
Reports published by Amar Ujala and AajTak on 15 April 2021/02 Nov 2018