Authors
Claim
یہ ویڈیو جموں کشمیر کے لداخ کی عوام کی جانب سے آزادی کے لئے کئے گئے بھارت مخالف مظاہرے کی ہے۔
Fact
نہیں، دعویٰ گمراہ کن ہے۔ دراصل یہ ویڈیو لداخ کے مکمل ریاستی درجہ کی بحالی کی مانگ کو لےکر کئے گئے مظاہرے کی ہے۔
سوشل نٹورکنگ سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں سڑک پر عوام کا جم غفیر دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ وائرل کلپ جموں کشمیر کے لداخ کی عوام کی جانب سے آزادی کے لئے کئے گئے بھارت مخالف مظاہرے کی ہے، لیکن اسے بھارتی نیوز چینلوں پر نہیں دکھا رہی ہے۔
ایکس صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “جموں کشمیر لداخ والے آزادی کے لئے انڈیا کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں ۔مودی کا گودی میڈیا اور پاکستان میں حافظ کا گودی میڈیا مکمل خاموش ہے کیوں؟”۔
Fact Check/Verification
ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 4 فروری 2024 کو شیئر کردہ بی بی سی ہندی کے ایکس ہینڈل پر ایک ویڈِیو رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو لداخ کے مکمل ریاست کا درجہ کے مطالبے کو لےکر کئے جارہے مظاہرے کا بتایا گیا ہے۔ اس مظاہرے میں معروف سماجی کارکن سونم وانگچوک نے بھی شرکت کی تھی۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق انڈیا ٹوڈے اور سی این بی سی ٹی وی18 کی رپورٹس موصول ہوئی۔ سی این بی سی ٹی وی18 کے مطابق وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا منظر لیہہ کے پولو گراؤنڈ میں لداخ کو مکمل ریاستی درجہ کی بحالی کو لےکر جمع ہوئے مظاہرین کا ہے۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل کلپ کا تعلق جموں کشمیر کے لداخ کی عوام کی جانب سے آزادی کے لئے کئے گئے بھارت مخالف احتجاج سے نہیں بلکہ ویڈیو پرانی اور لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دلوانے کو لےکر کئے گئے مظاہرے کی ہے۔
Result: Partly False
Sources
X post by BBC Hindi on 04 Feb 2024
Reports published by CNBC TV18 and India Today on Feb 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔