Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
یمن کی دارالحکومت صنعا میں اسرائیل مخالف ریلی کا منظر۔
نہیں، یہ ویڈیو سربیا میں ہونے والے مظاہرے کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ہزاروں لوگ احتجاج کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ مظاہرہ یمن کی دارالحکومت صنعا میں اسرائیل مخالف انصار اللہ گروپ کے حامیوں نے کیا۔ دعویٰ یہ بھی کیا جا رہا ہے کہ یہ احتجاج یمن کے وزیر اعظم اور متعدد حکومتی رہنماؤں کے قتل کے بعد ہوا اور مظاہرین “یا علی مدد” کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔


ایرانی نیوز ایجنسی مہر نیوز کی ویب سائٹ پر 31 اگست 2025 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملے میں یمنی وزیر اعظم احمد غالب ناصر رہوی و دیگر وزراء ہلاک ہو گئے تھے۔ اسی کے پیش نظر ایک ویڈیو کو اسرائیلی حملے میں یمنی وزیر اعظم احمد غالب ناصر رہوی و دیگر وزراء قتل کے بعد یمن کے صعنا میں کئے گئے مظاہرے کا بتاکر شیئر کیا جا رہی ہے۔
ویڈیو کے مختلف فریمز کو ریورس امیج سرچ کرنے پر واضح ہوا کہ یہ مناظر یمن کے نہیں بلکہ سربیا کے ہیں۔ سرچ میں سامنے آنے والے نتائج نے اس احتجاج کو بلغراد کے حالیہ سیاسی مظاہروں کا بتایا ہے۔ ریڈٹ پر اسی ویڈیو کو “بلغراد، سربیا میں اب تک کا سب سے بڑا احتجاج” کے عنوان کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔

مزید تحقیقات کے دوران ہمیں یہی ویڈیو دی نیشنل انڈیپنڈنٹ اور ویشاگراڈ24 نامی تصدیق شدہ ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹس پر بھی موصول ہوئے۔ جس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق سربیا میں بلغراد کی سڑکوں پرکسان، طلباء اور دیگر شہریوں نے شانہ بشانہ ہوکر ملک میں کرپشن کے خلاف مظاہرہ کیا۔ ڈی ڈبلیو اردو کی 15 مارچ 2025 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس مظاہرے میں تین لاکھ سے زائد افراد شامل ہوئے تھے۔

مزید تصدیق کےلئے ہم نے ویڈیو میں دکھائی دینے والے مقام کو سرچ کیا تو پایا کہ ویڈیو میں موجود عمارت سلاویہ اسکوائر بلغراد میں واقع ہے۔ گوگل میپس کے اسٹریٹ ویو سے موازنہ کرنے پر واضح ہوا کہ مظاہرے کی ویڈیو اسی مقام پر فلمائی گئی تھی۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو یمن کے صنعا کی نہیں ہے۔ دراصل یہ سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں ہونے والے ایک احتجاج کی ہے۔ صارفین نے اس ویڈیو کو جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
سوال1. کیا یہ ویڈیو واقعی صنعا میں فلمائی گئی ہے؟
جواب: نہیں، یہ ویڈیو سربیا کے بلغراد شہر کی ہے، صنعا کی نہیں۔
سوال2. ویڈیو میں دکھایا گیا احتجاج کس مقصد کے لئے تھا؟
جواب: یہ احتجاج سربیا میں حکومتی پالیسیوں اور بدعنوانی کے خلاف تھا، اسرائیل یا یمن سے اس کا تعلق نہیں ہے۔
سوال3. “یا علی مدد” کے نعرے لگنے کا دعویٰ کہاں سے آیا؟
جواب: یہ دعویٰ سوشل میڈیا صارفین نے من گھڑت طور پر ویڈیو کے ساتھ جوڑا، حقیقت میں ویڈیو میں ایسے نعرے نہیں لگائے جا رہے۔
سوال 4. ویڈیو کے اصل مقام کی تصدیق کیسے ہوئی؟
جواب: ریورس امیج سرچ، ریڈٹ پوسٹس، ایکس پوسٹ ، رپورٹس اور گوگل میپس اسٹریٹ ویو کے ذریعے مقام کی تصدیق ہوئی۔
سوال 5. صارفین کو اس طرح کی ویڈیوز پر کیسے ردعمل دینا چاہیے؟
جواب: ویڈیو یا تصاویر شیئر کرنے سے پہلے ہمیشہ ان کا ماخذ جانچیں اور معتبر ذرائع سے تصدیق کریں تاکہ گمراہ کن دعوے پھیلنے سے بچ سکیں۔
Our Sources
Video post by Reddit on 16 March 2025
X posts by @visegrad24 and @NationalIndNews on 15,16 March 2025
Report published by DW Urdu on 16 March 2025
Geo location search
Mohammed Zakariya
September 11, 2025
Mohammed Zakariya
September 10, 2025
Mohammed Zakariya
April 17, 2025