اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkگائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے کی یہ ویڈیو پاکستان کی نہیں...

گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے کی یہ ویڈیو پاکستان کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے کی ایک ویڈیو کو پاکستان کے اسلام آباد اور نتھیاگلی سے ایبٹ آباد جاتے روڈ کا بتا کر خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں ایک تیندوا ہائی وے کے کنارے گائے کا شکار کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو سے متعلق صارف کا دعویٰ ہے کہ”اسلام آباد مونال رستوراں کے راستے میں گائے کا شکار کرتا ہوا تیندوا”۔

گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے کی یہ ویڈیو پاکستان کی نہیں ہے
Courtesy:FB/Vinod Kumar

Fact

گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے والی ویڈیو کو سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج کی مدد سے کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں رانی کھیت نیوز نامی یوٹیوب چینل پر ہو بہو وائرل ویڈیو ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو تعلقہ بسولی کا بتایا گیا ہے۔

تعلقہ بسولی کیورڈ سرچ کیا تو پتا چلا کہ یہ جگہ اتراکھنڈ کا حصہ ہے۔ پھر ہم نے “اتراکھنڈ میں ہائی وے پر تیندوے نے گائے کا کیا شکار” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں نو بھارت ٹائمس اور ٹائمس آف انڈیا پر گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے والی ویڈیو کے ساتھ شائع 16 اگست 2022 کی رپورٹس ملیں۔ جس میں اس ویڈیو کو اتراکھنڈ کے رانی کھیت کا بتایا گیا ہے۔ کہیں بھی میڈیا رپورٹ میں پاکستان کے اسلام آباد کا ذکر نہیں ہے۔

Courtesy:TimesofIndia

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے پتا چلا کہ گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے کی وائرل ویڈیو بھارت کے اترا کھنڈ کے رانی کھیت کی ہے۔ جسے سوشل میڈیا پر پاکستان کے اسلام آبا کے مونال رستوران کے راستے میں پیش آئے واقعہ کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔

Result: Partly False

Our Sources

Youtube Video by Ranikhet News on 15 aug 2022
Media Report Published by navbharattimes on 16 aug 2022
Media Report Published by TimesofIndia on 16 aug 2022

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular