Fact Check
کیا وائرل ویڈیو میں محمد بن سلمان ٹرمپ کو دے رہے ہیں دھمکی؟ پورا سچ یہاں پڑھیں
Claim
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹرمپ کو دی دھمکی۔
Fact
نہیں، ویڈیو ترمیم شدہ ہے۔
سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی 16 سکینڈ کی ایک ویڈیو خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں وہ عربی میں خطاب کر رہے ہیں اور جنگ تبوک و غزوہ موتہ کا ذکر کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے حماس کو دی گئی دھمکی کے بعد سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے ایک بیان میں ٹرمپ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ “میں ٹرمپ کو کہتا ہوں کہ ہم نے بہت سی جنگیں لڑی ہیں۔ جن میں تبوک کی جنگ بھی ہے، یہ درست ہے کہ ہم نے کچھ جنگیں ہاری بھی ہیں جیسا کہ موتہ کی جنگ ہے”۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
وائس آف امریکہ کی 13 فروری کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ “ٹرمپ نے حماس کو دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو مستقل طور پر بے دخل کر دیا جائے گا اور انہیں پڑوسی عرب ممالک اپنے ہاں آباد کریں گے۔ جس کے بعد عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی آبادکاری ناقابل قبول ہو گی۔ وہیں حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور امریکہ کی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکے گا”۔
اب اسی تناظر میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی اس ویڈیو کو ڈونالڈ ٹرمپ کو دی گئی دھمکی کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Fact Check/Verification
ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا تو ہمیں ویڈیو کے بائیں جانب بالائی حصے میں الشرق لکھا ہوا نظر آیا۔ پھر ہم نے ویڈیو کے ایک فریم کے ساتھ “سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، الشرق” کیورڈ تلاشے۔ جہاں ہمیں 18 ستمبر 2024 کو اقتصاد الشرق نامی فیس بک پیج پر ایک منٹ 7 سکینڈ پر مشتمل ایک ویڈیو موصول ہوئی، جس میں وائرل ویڈِیو جیسے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔
ہم نے ویڈیو کو غور سے سنا لیکن کہیں بھی ہمیں جنگ تبوک یا جنگ موتہ جیسے الفاظ سنے کو نہیں ملا، ہم نے کیپشن بھی پڑھا اس میں بھی مذکورہ جنگ کا ذکر نہیں ہے۔ لہٰذا یہاں یہ واضح ہوا کہ اصل ویڈیو کے ساتھ چھیڑخانی کی گئی ہے۔

پھر ہم نے ویڈیو کے ساتھ فراہم کردہ کیپشن کا گوگل ترجمہ کیا تو معلوم ہوا سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اس ویڈیو میں فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں کرنے کی بات کر رہے ہیں”۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں یہی ویڈیو السعودیہ ٹی وی کے آفیشل یوٹِوب چینل پر 18 ستمبر 2024 کو اپلوڈ شدہ موصول ہوئی۔ جس میں شہزادہ محمد بن سلمان کو شوریٰ کونسل کے نویں اجلاس کے پہلے سال کے آغاز کے دوران تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس اجلاس میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ سعودی عرب کی بادشاہت “فلسطینی ریاست کے قیام سے پہلے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گی۔
مذکورہ شوری سے متعلق مزید تفصیلات سعودی پریس ایجنسی کی ویب سائٹ پر موجود پریس ریلیز میں پڑھی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ 18 ستمبر 2024 کو فرانس 24 کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بھی اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے مسترد کر دیا ہے۔

Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ محمد بن سلمان کی اصل ویڈیو کے ساتھ چھیڑخانی کی گئی ہے اور ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ بھی بے بنیاد ہے۔
Sources
Facebook post by Ashraq business on 18 Sept 2024
Video published by YouTube Channel السعودية on 18 Sept 2024
Press release published by Saudi Press Agency
Report published by France24 on 18 Sept 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔