اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkمکہ میں بارش کے بعد پہاڑوں پر آئی ہریالی کی نہیں ہے...

مکہ میں بارش کے بعد پہاڑوں پر آئی ہریالی کی نہیں ہے یہ تصویر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سعودی عرب میں بارش کے بعد پہاڑوں پر آئی ہریالی کا بتاکر سوشل میڈیا پر اردو اور عربی کیپشن کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں پہاڑ اور کھیت سرسبز و شاداب نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ ہے کہ یہ تصویر مکہ کے پہاڑوں کی ہے، جہاں بارش کے بعد سب ہرا بھرا ہو گیا ہے۔ تصویر کے کیپشن میں ایک ٹویٹر صارف نے لکھا ہے کہ “مکہ مکرمہ کی تازہ ترین تصویر، بارشوں کے بعد سارا مکہ سرسبز ہو گیا ہے، گرمی سے جلے ہوئے کالے پہاڑوں پر بھی گھاس اگ گئی ہے”۔

مکہ میں بارش کے بعد پہاڑوں پر آئی ہریالی کی نہیں ہے یہ تصویر
Courtesy: Twtter @DamiSpeaks__

Fact

مکہ میں بارش کے بعد پہاڑوں پر آئی ہریالی کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے اس کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وزٹ اٹلی نامی فیس بک پیج پر 19 جنوری 2020 کو شیئر شدہ 11 سیکینڈ کی ایک ویڈِیو ملی۔ جس کے 6 سیکینڈ پر ہو بہو منظر دیکھا جا سکا ہے۔ اس ویڈیو کو اٹلی کے بلوگنا کا بتایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ڈروپل نام کے یوزر کو ٹیگ کیا گیا ہے۔

Courtesy: FB/visititalyofficial

پھر ہم نے گریس ویب بلوگنا اٹلی، ڈورپل کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اٹلی کے ‘ڈورپل‘ نام کے انسٹاگرام صارف کی جانب سے 15 جنوری 2020 کو شیئر شدہ ہوبہو منظر والی ویڈیو ملی۔ جس میں انہوں نے اس ویڈیو کو اپنے آبائی شہر بلوگنا کے نزدیک کا بتایا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر یوٹیوب چینل، فیس بک اور ٹویٹر صارفین نے ویڈیو کو اٹلی اور ڈورپِل کی فلمائی گئی ویڈیو بتاکر شیئر کیا ہے۔ گوگل میپ پر بھی وائرل تصویر جیسا منظر دیکھ سکتے ہیں۔

Courtesy: Instagram @dorpell

نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہاں یہ واضح ہو چکا کہ جس تصویر کو مکہ میں بارش کے بعد پہاڑوں پر آئی ہریالی کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے وہ دراصل پرانی ہے اور اٹلی کے بلوگنا کی ہے۔

Result: False

Our Sources

Facebook post by visititalyofficial on 19 Jan 2020
Instagram post by @dorpell on 15 Jan 2020
Google maps

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular