Authors
سوشل میڈیا پر ایک سی سی ٹی وی فوٹیج گردش کر رہا ہے، جس میں بھیڑ کے درمیان ایک فرد دوسرے فرد کو سرعام سر میں گولی مارکر ہلاک کر دیتا ہے۔ صارفین اس ویڈیو کو دو مختلف تناظر کے ساتھ مذہبی رنگ دے کر شیئر کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک طبقہ مقتول کو مسلمان تو دوسرا طبقہ ہندو بتا رہا ہے۔
ایکس ہینڈل کشمیر اردو نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “بھارت میں ایک مسلمان کی جان لینا کتنا آسان ہے، وہ بھی بھرے ہجوم کے درمیان”۔ اس پوسٹ کے کمنٹ سیکشن سے پتا چلتا ہے کہ لوگ مقتول کو مسلمان سمجھ رہے ہیں اور قاتل کو ہندو سمجھ رہے ہیں۔
سدرشن نیوز نے اپنے ایکس ہینڈل سدرشن نیوز یوپی پر اسی ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “یو پی کے میرٹھ کے لوہیانگر علاقے میں بچوں کے سامنے ان کے والد کا قتل کردیا گیا، سوئمنگ پول کے پاس ہوئے آپسی تنازعہ کے دوران قاتل نے کنپٹی پر بندوق رکھ کر گولی ماری، محمد داؤد، محمد بلال، محمد اسلم اور دانش کے خلاف مقدمہ درج، فی الحال سبھی مجرم فرار”۔ اس پوسٹ کے کمنٹ سیکشن میں صارفین قاتل کو مسلمان اور مقتول کو ہندو بتا رہے ہیں۔
مذکورہ میرٹھ سوئمنگ پول قتل معاملے کی وائرل ویڈیو سے متعلق اصل حقیقت جاننے کے لئے ہم نے گوگل پر “میرٹھ سوئمنگ پول، مرڈر” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں رواں ماہ کی شروعات میں شائع ہونے والی ایکشن انڈیا نیوز، لائیو ہندوستان اور انڈیا نیوز کی رپورٹس موصول ہوئیں۔ ہندوستان لائیو کے مطابق 4 جون کو یہ واقعہ لوہیانگر کے سوئمنگ پول میں پیش آیا تھا۔ جہاں زیدی فارم کے رہائش پذیر امیر احمد کے بیٹے ارشد کو اس کے بچوں کے سامنے گولی مارکر قتل کردیا گیا تھا۔
ان رپورٹس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ارشد کو بلال عرف ڈان نے سوئمنگ پول میں آپسی تنازعہ کے باعث گولی مارکر ہلاک کر دیا تھا۔ جس کے بعد پولس نے بلال کو جھڑپ کے دوران پاؤں میں گولی مارکر اپنی حراست میں لے لیا۔ رپورٹس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ بلال اور ارشد کے مابین چار دن پہلے بھی مارپیٹ ہوئی تھی۔ پولس نے بلال عرف ڈان عرف سلطان کے پاس سے 32 بور کی پستول، کارتوس اور اسکوٹی برآمد کی ہے، ساتھ ہی ملزم کو جیل بھیجنے کی کاروائی کا بھی رپورٹ میں ذکر ہے۔
اس کے علاوہ ہمیں بھاسکر کی ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں میرٹھ کے سی او آشوتوش کمار اپنے بیان میں کہہ رہے ہیں کہ ملزم بلال شہر سے بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا، جہاں پولس اور ملزم بلال کے مابین جھڑپ کے دوران پولس نے بلال کے پاؤ میں گولی مارکر زخمی کردیا۔ بعد میں اسے جیل بھیجنے کی کاروائی مکمل کی، ساتھ ہی اس معاملے میں ملزم دانش اور معراج کو پہلے ہی جیل بھیجا جا چکا ہے۔
لہٰذا ان رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ میرٹھ سوئمنگ پول معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ قاتل اور مقتول دونوں ہی مسلمان ہیں۔ سبھی ملزمین کو جیل بھیجا جاچکا ہے۔ ہمارے اس آرٹیکل لکھنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ اس ویڈیو کی اصل حقیقت تک قاری کی رسائی ہو اور اسے غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں۔
Sources
Reports published by Live Hindustan, India News, Action India and Dainik Bhaskar on Jun 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔