Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سابق مس یوکرین انستاسیا لینا یوکرین کی فوج میں شامل ہوگئی ہیں۔ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ عظیم چھڑی ہوئی ہے، اس بیچ سوشل میڈیا پر کئی طرح کی غلط جانکاریوں سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک فرضی خبر بھارتی و غیر ملکی میڈیا میں دیکھی جا رہی ہے۔ بھارت کی معروف نیوز ویب سائٹ نیوز 18 اردو نے ڈیلی اسٹار کے حوالے سے خبر شائع کی ہے۔
جس میں لکھا ہے کہ یوکرین کی ماڈل اور سابق مس یوکرین انستاسیا لینا نے اپنے ملک کی حفاظت کے لیے روسی فوج کا سامنا کرنے کی قسم کھائی ہے اور وہ یوکرین کی فوج میں شامل ہو رہی ہیں۔ اس کے علاوہ این ڈی ٹی وی ،ری پبلک بھارت، زی نیوز راجستھان اور نو بھارت ٹائمس نے بھی اس خبر کو شائع کیا ہے۔
Fact Check/Verification
مس یوکرین انستاسیا لینا کی یوکرین کی فوج میں شامل ہونے کی غلط فہمی اس وقت منظر عام پر پروان چڑھی، جب انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں وہ ہاتھوں میں بندوق لئے ہوئے نظر آر ہی ہیں۔ تصویر کے کیپشن میں انستاسیا لینا نے انگلش میں لکھا ہے (ہیش ٹیگ وی اسٹینڈ وتھ یوکرین) جس کا ترجمہ ہوتا ہے ہم یوکرین کے ساتھ ہیں۔
ہاتھوں میں بندوق لئے ان کی اس تصویر کے بعد سے ہی سوشل میڈیا اور نیوز میڈیا پر یہ کہا جانے لگا کہ یوکرین کی ملکہ حسن نے روس کا سامنا کرنے کے لئے ہتھیار اٹھا لیا ہے اور وہ یوکرین کی فوج میں شامل ہوگئی ہیں۔
حالانکہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس کی جانکاری خود ماڈل انستاسیا لینا نے اپنے انسٹاگرام ہنڈل کے ذریعے دی ہے۔ اس نئی پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ میں فوجی نہیں ہوں، صرف ایک خاتون ہوں، صرف ایک عام انسان ہوں۔۔۔۔ بس ایک انسان، میرے وطن کے سبھی لوگوں کی طرح۔۔۔ میں سالوں سے ایئر سافٹ پلیئر بھی ہوں۔۔۔ آپ گوگل کر سکتے ہیں کہ ایئر سافٹ کا کیا مطلب ہوتا ہے۔ میری پروفائل کی سبھی تصاویر لوگوں کو متاثر کرنے کے لئے ہیں۔
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات میں ثابت ہوتا ہے کہ مس یوکرین انستاسیا لینا کی تصویر کے ساتھ گمراہ کن خبر شائع کی گئیں ہیں۔ مس یوکرین کے فوج میں داخل ہونے کی خبر فرضی ہے۔
Result: Misleading Content/Partly False
Our Sources
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.