Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
پی ایم مودی کے غیر ملکی دورے کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں پی ایم مودی ایک شخص کے ساتھ بیٹھ کر گفتگو کر تے ہوئے نظر آرہے ہیں۔غور کرنے والی بات یہ ہے کہ جس کمرے میں مودی بیٹھے ہیں وہاں دیوار پر بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی ایک تصویر چسپاں ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ تصویر جرمنی کے برلن کے اس کمرے کی ہے، جہاں کچھ دنوں پہلے ہی وزیر اعظم مودی اور جرمن چانسلر اولاف اسکولج کی ملاقات ہوئی تھی۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں ، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
سوشل میڈیا پر اس تصویر کو صارفین شیئر کر وزیر اعظم مودی پر طنز کس رہے ہیں کہ برلن میں بھی نہرو مودی کا پیچھا نہیں چھوڑ رہے۔ بہار خاتون کانگریس کے آفیشل ہینڈل سے بھی اس تصویر کو شیئر کیا گیا۔ ساتھ میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم، نہرو کو مٹانے کی چاہے جتنی کوشش کر لیں، لیکن انہیں مٹانا اتنا آسان نہیں ہے۔ ٹویٹر اور فیس بک پر یہ تصویر کافی وائرل ہے۔
بی جے پی لیڈر اور ان کے حامی وقفے وقفے سے نہرو اور کانگریس کو ملکی مسائل کا ذمہ دار بتاتے رہتے ہیں۔ بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ نے بھی کہا تھا کہ نریندر مودی اپنی غلطی سدھارنے کے بجائے نہرو کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی بھی کئی بار نریندر مودی پر طنز کستے ہوئے اس طرح کا بیان دے چکے ہیں۔ اب اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر یہ تصویر وائرل ہے۔ جس کے ذریعے پی ایم مودی اور بی جے پی پر طنز کسے جا رہے ہیں۔
Fact Check/Verification
وزیر اعظم مودی اور جرمن چانسلر کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں واضح ہوا کہ یہ تصویر ترمیم شدہ ہے، اصلی تصویر میں دیوار پر جواہر لعل نہرو کی فوٹو نہیں لگی تھی۔ اصل تصویر کئی خبروں میں دیکھی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس تصویر کو اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر شیئر کیا تھا۔
پی ایم مودی کی جرمن چانسلر کی وائرل تصویر جانیں سچائی؟
تصویر 2 مئی 2022 کی ہے، جب برلن میں وزیر اعظم مودی کی جرمن چانسلر اولاف اسکولج کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی۔ وزیر اعظم مودی اُس وقت یوروپ دورے پر تھے۔ ان کا یہ دورہ 2 مئی کو شروع ہوا تھا۔ جب وہ جرمنی پہنچے تھے۔ اس کے بعد وزیر اعظم نے ڈینمارک میں انڈیا نارڈک سمٹ میں حصہ لیا۔
Conclusion
ہماری تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وائرل ہونے والی تصویر میں جواہر لعل نہرو کی تصویر کو ایڈیٹنگ سافٹ ویئر کی مدد سے الگ سے لگایا گیا ہے۔ اصل تصویر میں ایسا کچھ نظر نہیں آرہا ہے۔
Result: Manipulated Media/Altered Photo
Our Sources
Report of The Times Of India, published on May 2, 2022
Tweet of PMO India of May 2, 2022
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.