Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بچے کی ولادت کے وقت ماں کی موت پر ڈاکٹر رو پڑا۔ شیئر چیٹ صارف نے تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ “گجرات میں 12 سال بعد ایک خاتون کو بچہ پیدا ہونے والا تھا، لیکن ڈاکٹر نے انہیں کہا کہ زچہ بچہ میں سے کسی ایک کو ہی وہ بچا سکتے ہیں، پر ماں تو ماں ہوتی ہے، اس نے کہا بچے کو بچالیں اور جنم دیتے ہی 2 منٹ بعد اس کی ماں کا انتقال ہوگیا، جسے دیکھ کر ڈاکٹر بھی رو پڑا۔
ہندی زبان میں بھی اس تصویر کے ساتھ بچے کی ولادت کے وقت ماں کی موت پر ڈاکٹر کے رونے جیسا دعویٰ کیا گیا ہے۔
Fact Check/Verification
12 سال بعد ماں بنی ایک خاتون کی بچے کی ولادت کے وقت موت پر ڈاکٹر کے رونے والے دعوے کے ساتھ وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ تصویر کو غور سے دیکھنے پر ہمیں بائیں جانب واٹر مارک نظر آیا۔ ہم نے جب تصویر کو کروپ کرکے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ماروے تری توگلو سینگولر فوٹوگرافی نامی ایک فیس بک پیج پر وائرل تصویر ملی۔جسے 14 دسمبر 2015 کو پوسٹ کی گئی تھی۔جس کے کیپشن میں ترکش زبان میں “اینگوزائی کوشما” لکھا تھا۔ جس کا گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو “بہترین دوبارہ اتحاد” لکھا ملا۔
پھر ہم نے زچہ بچہ کے ساتھ ڈاکٹر کے نام سے وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں میڈیکل ملازم کی تصویر اوزگےمینٹن فوٹوگرافی نامی انسٹاگرام پیج پر ملی۔ جسے 5 ستمبر 2017 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ اس تصویر کے ساتھ ترکش کیپشن تھا۔ ترجمہ کرنے پر پتا چلا “بہت کم باپ ان لمحات کو اتنی خوبصورتی سے جیتے ہیں۔…مجھے خوشی ہے کہ میں باپ بن گیا” لکھا ہے۔
اس تصویر کو پہلے بھی سوشل میڈِیا پر شیئر کر دعوی کیا گیا تھا کہ ۱۱ سال بعد ماں بنی راجستھان کی سوہانی نے اپنے نومولود بچے کو جنم دیتے ہیں دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ جسے نیوز چیکر ہندی نے اپنی تحقیقات میں گمراہ کن ثابت کیا تھا۔
Conclusion
بارہ سال بعد ایک ماں بچے کی ولادت کے وقت انتقال کر گئی، جسے دیکھ کر کر وہاں موجود ڈاکٹر بھی رو پڑا۔ اس دعوے کے ساتھ وائرل ہورہی تصویر کے ساتھ فرضی دعویٰ کیا گیا ہے۔ تصویر میں نظر آرہی خاتون کی موت نہیں ہوئی ہے اور جو شخص تصویر میں غمزدہ نظر آرہا ہے وہ ڈاکٹر نہیں ہے۔ بتادوں کہ دونوں تصاویر کو دو مختلف موقعے اور الگ الگ جگہوں پر کلک کیا گیا تھا، جسے اب ایک ساتھ جوڑ کر فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
Result: False/Fabricated
Our Sources
Facebook Page Of Merve Tiritoğlu Şengünler Photography
Instagram Page Of ozgemetinphotography
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.