جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact CheckFact Check: گجرات میں رام نومی معاملے میں مسلمانوں کی ہوئی گرفتاری...

Fact Check: گجرات میں رام نومی معاملے میں مسلمانوں کی ہوئی گرفتاری سے اس ویڈیو کا کیا ہے تعلق؟ یہاں پڑھیں ہماری تحقیقات

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
گجرات میں رام نومی کے موقع پر ہندو شرپسندوں نے مسلم محلوں میں ہنگامہ کیا، لیکن پولس نے ایک طرفہ کاروائی محض مسلم نوجوانوں پر ہی کی۔
Fact
ویڈیو تقریباً ایک سال پرانی ہے اور حیدرآباد کی ہے، اس کا حالیہ گجرات میں رام نومی کے پیش نظر ہو رہی کاروائی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

گزشہ دنوں بھارت کی کئی ریاستوں میں رام نومی کے موقع پر نفرت انگیز نعرے لگائے گئے اور تشدد کے کئی واقعات پیش آئے۔ ایک اپریل کو شائع شدہ آج تک کی ایک رپورٹ کے مطابق گجرات، مہاراشٹر، بہار، اترپردیش، ہریانہ، تلنگانہ اور مغربی بنگال کے تقریباً 12 مقامات پر فرقہ وارانہ تصادم پیش آئے تھے۔ ان میں سب سے زیادہ سنبھاجی نگر، وڈودرا، ہاوڑہ، سونی پت، ساسارام ​​اور بہار شریف میں متشدد واقعات پیش ہوئے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولس ملزموں کو تلاش کرکے گرفتار کر رہی ہے۔

اب اسی کے پیش نظر ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اردو اور ہندی کیپشن کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گجرات کے وڈودرا میں رام نومی کے موقع پر ہندو شرپسندوں نے مسلم محلوں میں ہنگامہ کیا اور اس کے بعد پولس اہلکاروں نے مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر نوجوانوں کو اٹھا رہے ہیں۔ ایک ٹویٹر صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “رام نومی کے موقع پر گجرات میں ہندو شرپسندوں نے مسلم محلوں میں اودھم مچایا اور اس کے بعد مسلح پولیس والے مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر مسلم لڑکوں کو مارپیٹ رہے ہیں”۔

گجرات میں رام نومی معاملے میں مسلمانوں کی ہوئی گرفتاری سے اس ویڈیو کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
Courtesy: Twitter @Muhamma68593598
Courtesy:Twitter @VISHNUK35030487

Fact check / Verification

گجرات میں رام نومی کے موقع پر ہنگامے کے بعد مسلم نوجوانوں کی گرفتار سے منسوب کرکے شیئر کی گئی ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے انوڈ کی مدد سے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا۔ ان میں سے چند فریمس کو ہم نے گوگل ریورس اور ین ڈیکس سرچ کیا، لیکن کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔ پھر ہم نے وائرل ویڈیو کو غور سے سنا اور دیکھا تو معلوم ہوا کہ ویڈیو میں سنائی پڑ رہی بولی حیدرآبادی زبان سے ملتی جلتی ہے۔

پھر ہم نے کیفریم کے ساتھ “حیدرآباد پولس مسلم بوئیز اریسٹ پروٹیسٹ” انگلش میں کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 26 اگست 2022 کو بی ایج نیوز نام کے فیس بک پیج پر شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں دی گئی معلومات کے مطابق حیدرآباد کے شالی بندا علاقے میں پولس اہلکاروں نے ان لوگوں کو رات کے ساڑھے سات سے آٹھ بجے کے قریب گھروں سے گرفتار کیا، جنہوں نے پیغمبر اسلام ﷺ سے متعلق متنازع بیان دینے والے ٹی راجا سنگھ کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

Courtesy: FB/bhnews.eng

پھر ہم نے مذکورہ کیورڈ گوگل پر سرچ کیا تو ہمیں سیاست نیوز اور دی نیوز منٹ پر وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے کیفریم کے ساتھ شائع 25 اگست 2022 کی رپورٹس ملیں۔ رپورٹس میں بھی ان تصاویر کو حیدرآباد کے شالی بندا میں پولس اہلکاروں کی جانب سے مشتبہ مظاہرین پر ہوئے لاٹھی چارج کا بتایا گیا ہے۔

دائیں جانب روزنامہ سیاست اور بائیں جانب وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ ہیں۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں روزنامہ سیاست کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اپلوڈ شدہ 25 اگست 2022 کی ایک گراؤنڈ رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو جیسے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو میں رپورٹر عثمان ہزاری گرفتار نوجوانوں کے اہل خانہ سے بات چیت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ گلبرگہ 24 نیوز نام کے یوٹیوب چینل پر بھی ہوبہو وائرل ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔

Courtesy: YouTube/ Gulbarga 24news

مذکورہ سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے ہندی کیپشن کے ساتھ وائرل ویڈیو کے پہلے فریم میں نظر آرہے بورڈ میں لکھے الفاظ کو جیو لوکیشن کی مدد سے گوگل میپس پر “شفاف پیکجز ڈرنگنک واٹر” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں اسکرال کرنے پر ہمیں ہوبہو وائرل ویڈیو میں نظر آرہے بورڈ اور گلیاں دیکھنے کو ملیں۔ میپ میں اس گلی کا نام بنچا گلی2 حیدرآباد، تلنگانہ لکھا ہوا ہے۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ گجرات میں رام نومی تشدد معاملے میں مسلمانوں کی ہوئی گرفتاری سے منسوب کرکے شیئر کی گئی ویڈیو پرانی ہے اور حیدرآباد کے شالی بندا کی ہے۔

Result: False

Our Sources
Facebook post bhnews.eng on 26 Aug 2022
Reports published by thenewsminute and Siasat on 25 Aug 2022
Video reports published on Youtube channels of Siasat Daily and Gulbarg 24 News on 25 Aug 2022.


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular