منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact Checkعمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر نواز شریف کی 4...

عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر نواز شریف کی 4 سال پرانی ویڈیو وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر 14 منٹ 36 سیکینڈ پر مشتمل پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ جسے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ فیس بک پر ایک صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “لاہور جلسہ کی کامیابی کے بعد نواز شریف غصے میں خاتون صحافی کو فون کر کے بے عزت کردیا، #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور”۔

عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر نواز شریف کی 4 سال پرانی ویڈیو وائرل
Courtesy:FB/ jahanzeb saleem

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے فون پر بات کرنے والی وائرل ویڈیو کو عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر بیبو-03 نامی فیس بک صارف نے مذکورہ کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ اس پوسٹ پر ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 32 ہزار شیئر، 37 ہزار لائکس اور 15 ہزار کمنٹ تھے، وہیں اس ویڈیو کو ڈیڑھ ملین بار دیکھا بھی جا چکا ہے۔

courtesy:FB/ Bibo03

فیس بک پر عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ویڈیو کو کتنے صارفین نے شیئر کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 24 گھنٹوں میں 396 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 815 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

screen shot of Crowdtangle

Fact Check/Verification

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو ین ڈیکس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 20 نومبر 2020 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو وائرل ویڈیو آزاد نیوز نامی یوٹیوب چینل پر ملا۔ جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “نواز شریف اور عاصمہ شیرازی کا آڈیو کلپ وائرل”۔

Courtesy: Azaad news

13 جولائی 2018 کو اپلوڈ شدہ بی بی سی اردو کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ہمیں یہی ویڈیو ملا۔ جس کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق یہ ویڈیو نواز شریف کی ابوظہبی ایئرپورٹ سے صحافیوں سے فون پر لائیو گفتگو کی ہے”۔ اس ویڈیو کے حوالے سے بی بی سی اردو نے 13 جولائی 2018 کو ایک رپورٹ شائع کی تھی۔ جس میں عاصمہ شیرازی سے نواز شریف کی فون پر گفتگو کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے، جسے آپ یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔

Courtesy:BBC Urdu

مزید سرچ کے دوران ہمیں عاصمہ شیرازی کی جانب سے کیا گیا ایک ری ٹویٹ بھی ملا۔ جس میں انہوں نے نواز شریف سے فون پر ہوئی بات چیت کے حوالے سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے اس کی تردید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ”بس چپ رہو، یہ کوئی لیک کال نہیں ہے، یہ ایک آڈیو پریس کانفرنس تھی، کیا میں آپ کو دوسرے لیک شدہ سوالات اور جوابات بھی بھیج دوں؟ شرم کرو تم لوگ، آپ کو بلاک کر دیا گیا ہے“۔ مذکورہ سبھی جانکاریوں سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو کم از کم 4 سال پرانی ہے، جسے 21 تاریخ کو لاہور میں ہوئے عمران خان کے جلسے سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اب اس سے واضح ہو گیا کہ جس ویڈیو کو عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے، اس کا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کون ہیں عاصمہ شیرازی؟

عاصمہ شیرازی کو پاکستان کے ان صحافیوں کے قافلے میں شمار کیا جاتا ہے جو بے خوف و خطر سچ کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ عاصمہ کو اپنے بے باک صحافت کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کئی بار ٹرول کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ عاصمہ ایک کالم نگار ہیں اور انہیں 23 اکتوبر 2014 کو پیٹر میکلر ایوارڈ فار کریجس اینڈ ایتھیکل جرنلزم سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ عاصمہ پاکستان کی پہلی وہ صحافی ہیں جنہوں نے پیٹر میکلر ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فون پر ہو رہی گفتگو کی وائرل ویڈیو 4 سال پرانی ہے اور اس ویڈیو کا 21 اپریل 2022 کو عمران خان کے لاہور جلسے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو میں نواز شریف پاکستان کی خاتون صحافی عاصمہ شیرازی سے فون پر ایک انٹرویو کے سلسلے میں گفتگو کر رہے ہیں۔

Result:False Context/False

Our Sources

YouTube Published by Azaad News
YouTube Published by BBC Urdu
Twitter Post by Asima shirazi

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular