Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر 14 منٹ 36 سیکینڈ پر مشتمل پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ جسے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ فیس بک پر ایک صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “لاہور جلسہ کی کامیابی کے بعد نواز شریف غصے میں خاتون صحافی کو فون کر کے بے عزت کردیا، #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور”۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے فون پر بات کرنے والی وائرل ویڈیو کو عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر بیبو-03 نامی فیس بک صارف نے مذکورہ کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ اس پوسٹ پر ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 32 ہزار شیئر، 37 ہزار لائکس اور 15 ہزار کمنٹ تھے، وہیں اس ویڈیو کو ڈیڑھ ملین بار دیکھا بھی جا چکا ہے۔
فیس بک پر عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ویڈیو کو کتنے صارفین نے شیئر کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 24 گھنٹوں میں 396 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 815 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
Fact Check/Verification
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو ین ڈیکس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 20 نومبر 2020 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو وائرل ویڈیو آزاد نیوز نامی یوٹیوب چینل پر ملا۔ جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “نواز شریف اور عاصمہ شیرازی کا آڈیو کلپ وائرل”۔
13 جولائی 2018 کو اپلوڈ شدہ بی بی سی اردو کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ہمیں یہی ویڈیو ملا۔ جس کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق یہ ویڈیو نواز شریف کی ابوظہبی ایئرپورٹ سے صحافیوں سے فون پر لائیو گفتگو کی ہے”۔ اس ویڈیو کے حوالے سے بی بی سی اردو نے 13 جولائی 2018 کو ایک رپورٹ شائع کی تھی۔ جس میں عاصمہ شیرازی سے نواز شریف کی فون پر گفتگو کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے، جسے آپ یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں عاصمہ شیرازی کی جانب سے کیا گیا ایک ری ٹویٹ بھی ملا۔ جس میں انہوں نے نواز شریف سے فون پر ہوئی بات چیت کے حوالے سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے اس کی تردید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ”بس چپ رہو، یہ کوئی لیک کال نہیں ہے، یہ ایک آڈیو پریس کانفرنس تھی، کیا میں آپ کو دوسرے لیک شدہ سوالات اور جوابات بھی بھیج دوں؟ شرم کرو تم لوگ، آپ کو بلاک کر دیا گیا ہے“۔ مذکورہ سبھی جانکاریوں سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو کم از کم 4 سال پرانی ہے، جسے 21 تاریخ کو لاہور میں ہوئے عمران خان کے جلسے سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اب اس سے واضح ہو گیا کہ جس ویڈیو کو عمران خان کے لاہور جلسے سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے، اس کا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کون ہیں عاصمہ شیرازی؟
عاصمہ شیرازی کو پاکستان کے ان صحافیوں کے قافلے میں شمار کیا جاتا ہے جو بے خوف و خطر سچ کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ عاصمہ کو اپنے بے باک صحافت کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کئی بار ٹرول کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ عاصمہ ایک کالم نگار ہیں اور انہیں 23 اکتوبر 2014 کو پیٹر میکلر ایوارڈ فار کریجس اینڈ ایتھیکل جرنلزم سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ عاصمہ پاکستان کی پہلی وہ صحافی ہیں جنہوں نے پیٹر میکلر ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فون پر ہو رہی گفتگو کی وائرل ویڈیو 4 سال پرانی ہے اور اس ویڈیو کا 21 اپریل 2022 کو عمران خان کے لاہور جلسے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو میں نواز شریف پاکستان کی خاتون صحافی عاصمہ شیرازی سے فون پر ایک انٹرویو کے سلسلے میں گفتگو کر رہے ہیں۔
Result:False Context/False
Our Sources
YouTube Published by Azaad News
YouTube Published by BBC Urdu
Twitter Post by Asima shirazi
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.