Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
روس میں زلزلے کے بعد آئی سونامی کے مناظر۔
ویڈیو پرانی ہے اور اس کا حالیہ سونامی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر روس میں زلزلے کے بعد آئی سونامی کا بتاکر مختلف ویڈیوز فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہیں۔ ترکیہ نیوز ویب سائٹ ینی سفک کی ایک رپورٹ کے مطابق” روس کے جزیرہ کامچٹکا میں 8.8 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی کی لہریں بھی ساحلوں سے ٹکرائیں۔ اس علاقے میں 1952 کے بعد اتنی شدت کا زلزلہ اب آیا ہے، اس میں کسی بھی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے”۔
اب اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر 31 سیکنڈ کی ایک کولاج ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، ویڈیو کے پہلے حصے میں سمندر کی لہریں کشتیوں کو اپنی زد میں لیتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ جبکہ دوسرے حصے میں لہریں ساحل کنارے تیزی سے بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ مناظر 30 جولائی کو روس کے کامچٹکا میں 8.8 شدت کے زلزلہ کے بعد آنے والی سونامی کا ہے۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
روس میں زلزلے کے بعد آئی سونامی کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے پہلے حصے کے ایک فریم کو ہم نے گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو 16 مئی 2024 کو فک شُن نامی فیس بک پر شیئرشدہ موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو گرین لینڈ کا بتایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ہمیں ہوبہو ویڈیو نیوز فلئیر نامی ویب سائٹ پر موصول ہوئی۔ جس کے مطابق یہ ویڈیو گرین لینڈ میں آنے والی سونامی کی ہے۔ جہاں ماہی گیر اپنی جان بچاکر بھاگ رہے ہیں۔ البتہ اس ویب سائٹ پر ویڈیو کب کی ہے اس کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

پھر ہم نے مذکورہ کیورڈ کو یوٹیوب پر سرچ کیا۔ اس دوران سونامی کی یہ ویڈیو لیسٹ اسٹوڈیوز نامی یوٹیوب چینل پر 9 اپریل 2021 کو اپلوڈ شدہ موصول ہوئی۔ جس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ منظر گرین لینڈ کے مغربی ساحل سے ٹکرانے والی سونامی لہر کا ہے، جس میں تین ماہی گیر اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے۔ جبکہ ویڈیو کے ڈسکرپشن میں اسے 17 جون 2017 کا بتایا گیا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: جاپان میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہیں یہ وائرل ویڈیوز
ویڈیو کے دوسرے حصے کے ایک فریم کو گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ جہاں ہمیں 19 دسمبر 2022 کو شائع ہونے والی نیو یارک پوسٹ کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو کے چند فریم بھی موجود تھے۔تصویر کے ساتھ کیپشن میں اس منظر کو جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن کے ایک ساحل سے سونامی لہر ٹکرانے کا بتایا گیا ہے۔ اس حادثے میں 3 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


مزید تلاش کرنے پر ہمیں ایکسپریسو شو نامی یوٹیوب چینل پر 14 مارچ 2017 کو شائع ہونے والی ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے ایک منٹ 45 سیکنڈ پر ہوبہو ویڈیو دیکھی جا سکتی ہے۔ اس رپورٹ میں بھی ویڈیو کو جنوبی افریقہ کے شمالی ڈربن میں 12 مارچ 2017 کو آنے والے سونامی کا بتایا گیا ہے۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ روس میں زلزلے کے بعد آنے والے سونامی کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو پرانی ہے۔ ویڈیو کا پہلا حصہ گرین لینڈ کا ہے اور دوسرا جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن کا ہے۔
Sources
Facebook post by Fikshunstega on 16 May 2024
Video published by YouTube channel Licet Studios on 9 Apr 2021
Report published by New York Post on 19 Dec 2022
Video report published by Youtub channel Expresso Show on 17 March 2017
Mohammed Zakariya
August 4, 2025
Mohammed Zakariya
July 31, 2025
Mohammed Zakariya
January 5, 2024