اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: ویڈیو حالیہ تشدد کے بعد بحری جہاز کے ذریعے بنگلہ...

Fact Check: ویڈیو حالیہ تشدد کے بعد بحری جہاز کے ذریعے بنگلہ دیش سے ہجرت کرنے والے ہندو شہریوں کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر عربی کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں کئی بحری جہاز اور اس پر سوار لاتعداد افراد نظر آرہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندؤں کے خلاف ہونے والے قتل عام کے خوف سے ہزاروں ہندو اپنے وطن بنگلہ دیش سے بحری جہاز کے ذریعے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 بحری جہاز کے ذریعے بنگلہ دیش سے ہجرت کرنے والے ہندو شہریوں کی کوشش۔
Couretsy: X@hodajannat

Fact

ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل لینس پر سرچ کیا، جہاں ہمیں کئی فیس بک پیجز پر رواں برس کے مئی ماہ میں شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کے حوالے سے واضح کیا گیا ہے کو یہ ہجوم عید کے موقع پر بنگلہ دیش میں سمندری جہازوں کے ذریعے نقل و حمل کی ہے۔

Courtesy: Facebook/Deportes Tolima 1954 Toda la Vida

اس کے علاوہ 9 اپریل 2024 کو شائع ہونے والی دی اسٹار کی ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ جس میں بھی وائرل ویڈیو جیسا منظر دیکھا جا سکتا ہے اور اس میں بھی لوگوں کے ڈھاکہ چھوڑ کر عید منانے کے لئے اپنے اہل خانہ کے پاس جانے کا بتایا گیا ہے۔ مذکورہ معلومات سے یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے اور اس کا حالیہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لیکن ہم آزادانہ طور پر یہ ثابت نہیں کر سکتے کہ ویڈیو اصل میں کب کی ہے۔ دراصل میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کے ڈھاکہ میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ اور ملک چھوڑنے کے بعد ہندو اقلیت کو نشانہ بنایا جا ریا ہے۔

Courtesy: YouTube/ The Star

یہ بھی پڑھیں: جاپان میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہیں یہ وائرل ویڈیوز

Result: False

Sources
Facebook post by Deportes Tolima 1954 Toda la Vida and Rowad AL-Mostaqbal Language School on May 2024
Video report published by The Star on 9 April 2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular