اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: پرانے طوفان کی متعدد ویڈیوز کو سعودی عرب کے طوفان...

Fact Check: پرانے طوفان کی متعدد ویڈیوز کو سعودی عرب کے طوفان کا بتاکر کیا جا رہا ہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
سعودی عرب میں آنے والے تازہ طوفان کی ویڈیو۔
Fact
مختلف طوفان کی پرانی ویڈیوز کو سعودی عرب میں آئے حالیہ طوفان کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دبئی سمیت متحدہ عرب امارات و دیگر خلیجی ممالک کے چھوٹے بڑے شہروں میں طوفانی بارش کے باعث عام زندگی متاثر ہو گئی ہے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے متعدد ویڈیو اور تصاویر فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہیں۔ وہیں ان دنوں ایک منٹ 3 سکینڈ کی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں 10 سے زائد مختلف ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ وائرل ویڈیو میں جو طوفانی بارشوں کے مناظر ہیں وہ سعودی عرب میں آنے والے حالیہ طوفان کے ہیں۔

اس ویڈیو کو ہمارے ایک قاری نے ای میل پر تحقیقات کے لئے بھی بھیجا ہے۔ اس کے علاوہ ہوبہو ویڈیو سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک پر بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کی جارہی ہے۔

پرانے طوفان کی متعدد ویڈیوز کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
Courtesy: Facebook/ masaud.kundi.7

Fact Check/ Verification

فریم 1: ویڈیو کے پہلے فریم کو ہم نے ریورس امیج سرچ کیا، اس دوران ہمیں سر ریل ویڈیوز نامی یوٹیوب چینل پر 31 دسمبر 2023 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو ملی۔ جس میں اسے کیوبا میں آئے ہریکین ٹورناڈو کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: Sur real videos

فریم 2: ویڈیو کے دوسرے فریم کو ہم نے ینڈیکس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈریگن ریجدار3000 نامی یوٹیوب چینل پر وہی ویڈیو موصول ہوئی، جسے 17 جولائی 2019 کو شائع کیا گیا تھا۔

Courtesy: YouTube Channel/ Dragonrijder

فریم 5: ویڈیو کے پانچویں فریم کو سرچ کرنے پر ہمیں اس سے ملتی جلتی ہوبہو ویڈیو انسٹاگرام پر 25 نومبر 2023 کو شیئر شدہ ملی، جسے دبئی کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: Instagram @laconcordemagazine

فریم 6: ویڈیو کے چھٹے فریم میں نظر آنے والے مناظر کو 4 نومبر 2023 کو طارق عرین نامی یوٹیوب چینل پر اپلوڈشدہ دیکھا جا سکتا ہے، جسے بحرین کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: YouTube Channel/ Tariq Arain

فریم 7: ساتواں فریم، جس میں ہوا سے اڑتی ہوئی گاڑیاں نظر آ رہی ہیں، اسے 9 نیوز آسٹریلیا نامی یوٹیوب چینل پر 8 اپریل 2024 کو شیئر کیا گیا تھا۔ اسے ساؤتھ افریقہ کے کیپ ٹاون کا بتایا گیا ہے۔


Courtesy: YouTube Channel/ 9News AUS

فریم 8: محمد عبد اللہ نامی یوٹیوب چینل پر آٹھویں فریم میں نظر آ رہے مناظر کی ویڈیو 7 اگست 2023 کو شیئر کی گئی تھی۔ ویڈیو کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ ویڈیو شارجاہ میں 6 ۱گست 2023 کو آنے والے طوفان کی ہے۔

Courtesy: YouTube Channel/ Muhammad Abdulla

فریم 10: سبزی منڈی میں آئے طوفان کی ویڈیو کو سرچ کرنے پر ہمیں العمق المغربی نامی یوٹیوب چینل پر 22 اکتوبر 2023 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو ملی۔

Courtesy: YouTube Channel/ العمق المغربی

فریم 2،3،9 و 11: ویڈیو کے تیسرے، چوتھے، نویں و گیارہ ویں فریم سے متعلق اصل ویڈیوز دستیاب نہیں ہو سکیں، نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے۔

البتہ یہ واضح ہوتا ہے کی مختلف مقامات اور الگ الگ مواقع کی ویڈیوز کو جوڑ کر ایک ویڈیو بنائی گئی ہے اور اسے سعودی عرب میں آئے حالیہ طوفان کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ پرانی و دیگر مقامات پر آئے طوفان کی ویڈیوز کو سعودی عرب میں آئے حالیہ طوفان کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Result: False

Sources
Video published by YouTube channels العمق المغربي, Surrealvideos, Dragonrijder3000, Tariq Arain, Muhammad Abdulla and 9News AUS on 2023, 2019
Instagram post by @laconcordemagazine on 25 Nov 2023


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular