Authors
Claim
سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں اسد الدین اویسی نے بھگوان رام کی تصویر ہاتھوں میں پکڑ رکھی ہے۔ تصویر میں ان کے ساتھ دیگر افراد بھی موجود ہیں۔ صارف تصویر کو طنزیہ انداز میں شیئر کر رہے ہیں اور لکھ رہے ہیں کہ “اویسی لائن پر آ گئے ہیں”۔
ان دنوں ملک بھر میں لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کی ووٹنگ کی تیاریاں عروج پر ہیں، سیاسی رہنما عوامی جلسے سے خطاب و پیدل مارچ کر رہے ہیں۔ اسی بیچ سوشل میڈیا پر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں وہ چند لوگوں کے ساتھ بھگوان رام کی تصویر ہاتھوں میں لئے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
Fact
اویسی نے بھگوان رام کی تصویر اپنے ہاتھوں میں لےکر تصویر کشی کروائی” والے دعوے کے ساتھ وائرل تصویر کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 17 اپریل 2018 کو” شیئر شدہ اسدالدین اویسی کے آفیشل فیس بک پیج پر ہوبہو تصویر ملی۔ البتہ اس تصویر میں بھگوان رام کی فوٹو کے علاوہ سبھی لوگوں کو بخوبی دیکھا جا سکتا ہے، اویسی اور بقیہ لوگ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی تصویر کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ لہٰذا یہاں یہ واضح ہو گیا کہ بیرسٹر اویسی کی اس تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق موچی کالونی کے دلت طبقہ کے لوگوں نے مجلس اتحادالمسلمین کے ہیڈکوارٹر دارالسلام میں اسدالدین اویسی سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا تیج پرتاپ کے سائیکل سے سفر کی یہ ویڈیو انتخابی مہم کی ہے؟ پوری حقیقت یہاں پڑھیں
اس طرح مذکورہ شواہد سے یہ واضح ہوگیا کہ اسدلدین اویسی کی اصل تصویر کو ترمیم کرکے فرضی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Result: Altered Image
Sources
Facebook post by Asaduddin Owaisi on 07 April 2024
Self Analysis
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔