جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: کیا اسد الدین اویسی نے بھگوان رام کی تصویر کے...

Fact Check: کیا اسد الدین اویسی نے بھگوان رام کی تصویر کے ساتھ کلک کروایا فوٹو؟ وائرل تصویر کی پوری حقیقت یہاں پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں اسد الدین اویسی نے بھگوان رام کی تصویر ہاتھوں میں پکڑ رکھی ہے۔ تصویر میں ان کے ساتھ دیگر افراد بھی موجود ہیں۔ صارف تصویر کو طنزیہ انداز میں شیئر کر رہے ہیں اور لکھ رہے ہیں کہ “اویسی لائن پر آ گئے ہیں”۔

اسدالدین اویسی نے بھگوان رام کی نہیں بلکہ بھیم راؤ امبیڈکر کی تصویر اپنے ہاتھو میں لئے ہوئے ہیں۔
Courtesy: Facebook/ abhay.hindu.8012

ان دنوں ملک بھر میں لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کی ووٹنگ کی تیاریاں عروج پر ہیں، سیاسی رہنما عوامی جلسے سے خطاب و پیدل مارچ کر رہے ہیں۔ اسی بیچ سوشل میڈیا پر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں وہ چند لوگوں کے ساتھ بھگوان رام کی تصویر ہاتھوں میں لئے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

Fact

اویسی نے بھگوان رام کی تصویر اپنے ہاتھوں میں لےکر تصویر کشی کروائی” والے دعوے کے ساتھ وائرل تصویر کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 17 اپریل 2018 کو” شیئر شدہ اسدالدین اویسی کے آفیشل فیس بک پیج پر ہوبہو تصویر ملی۔ البتہ اس تصویر میں بھگوان رام کی فوٹو کے علاوہ سبھی لوگوں کو بخوبی دیکھا جا سکتا ہے، اویسی اور بقیہ لوگ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی تصویر کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ لہٰذا یہاں یہ واضح ہو گیا کہ بیرسٹر اویسی کی اس تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

Courtesy: Facebook/ Asaduddin Owaisi

تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق موچی کالونی کے دلت طبقہ کے لوگوں نے مجلس اتحادالمسلمین کے ہیڈکوارٹر دارالسلام میں اسدالدین اویسی سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا تیج پرتاپ کے سائیکل سے سفر کی یہ ویڈیو انتخابی مہم کی ہے؟ پوری حقیقت یہاں پڑھیں

اس طرح مذکورہ شواہد سے یہ واضح ہوگیا کہ اسدلدین اویسی کی اصل تصویر کو ترمیم کرکے فرضی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Result: Altered Image

Sources
Facebook post by Asaduddin Owaisi on 07 April 2024
Self Analysis


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular