Crime
پہلگام میں دہشت گرد سے بندوق چھیننے والے عادل کی لاش کی نہیں ہے یہ تصویر
Claim
یہ تصویر پہلگام میں سیاحوں کی جان بچانے کےلئے دہشت گرد سے بندوق چھیننے والا عاد ل کے لاش کی ہے۔
Fact
نہیں، یہ تصویر انٹر نیٹ پر پہلے سے موجود ہے۔
نیوز 18 اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے سیاحوں میں ایک سید عادل حسین شاہ نامی فرد بھی تھا، جو وہاں گھڑ سواری کا کام کرتا تھا۔ شاہ نے انتہائی بہادری کے ساتھ دہشت گردوں سے لوہا لیا اور ان سے لڑتے لڑتے اپنی جان گنوادی تھی۔ اب سوشل میڈیا پر عادل سے منسوب کرکے ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک بچہ لاش کی پیشانی کو بوسہ دیتا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ سید عادل حسین شاہ کی لاش ہے، جسے اس کا بیٹا آخری بوسہ دے رہا ہے۔ عادل نے پہلگام میں سیاحوں کو بچانے کےلئے دہشت گرد سے بندوق چھیننے کی کوشش کی تھی۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
ہم نے سب سے پہلے تصویر کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یہی تصویر 19 اپریل 2025 کو شیئر شدہ مسلم کارنر نامی فیس بک پیج پر موصول ہوئی۔ لیکن اس پوسٹ میں ایسی کوئی معلومات نہیں دی گئی جس سے اس تصویر کی حقیقت واضح ہوسکے۔

مزید تحقیقات کےد وران ہمیں یہی تصویر رواں ماہ کی 13 اپریل کو زینب نامی ایکس ہینڈل پر موصول ہوئی۔ جس کے ساتھ ہیش ٹیگ ‘غزہ’ کا استعمال کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 8 اپریل 2025 کو العرب نامی فیس بک پیج نے بھی اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔ تاہم یہاں یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ تصویر پہلگام دہشت گردانہ حملے سے پہلے سے ہی انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ بتادیں کہ جموں کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے 22 اپریل کو سیاحوں پر حملہ کیا تھا اور یہ تصویر انٹرنیٹ پر اس حملے سے پہلے سے موجود ہے۔

لیکن نیوز چیکر آزادانہ طور پر یہ تصدیق نہیں کرتا کہ تصویر کہاں کی ہے اور کس کی ہے۔ البتہ یہ واضح ہوچکا کہ اس تصویر کا تعلق پہلگام دہشت گردانہ حملے سے نہیں ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کو آن لائن ملے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ بچہ جس شخص کی لاش کی پیشانی کو بوسہ دے رہا ہے، وہ پہلگام حملے میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران مارے گئے سید عادل حسین شاہ کی نہیں ہے۔
Sources
Facebook post by Muslimscornerofficial on 19 April 2025
X post by @ZeynepNur2534 on 13 April 2025
Facebook post by ahmed.m.abdallah.saqr on 08 April 2025