Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
یہ منظر پاکستان کے کوئٹہ میں نئے بیلسٹک یا ہائپر سونک میزائل تجربے کا ہے۔
ویڈیو دراصل ایک قدرتی موسمی مظہر کی ہے نہ کہ کسی میزائل کے تجربے کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں آسمان پر ایک چمکتی ہوئی خوب رو روشنی کو دیکھا جا سکتا ہے، جس کے ساتھ کچھ صارفین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ منظر دراصل پاکستان کے کوئٹہ میں “نئے کامیاب میزائل تجربے” کا ہے۔
ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے لکھا ہے “پاکستان کی جانب سے ممکنہ ہائپر سونک میزائل تجربہ، خیال رہے کہ پاکستان نے 28 سے 29 اکتوبر کے لئے نوٹم جاری کیا تھا”۔


ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 28 سے 29 اکتوبر کے دوران فضائی حدود میں عارضی تبدیلیوں کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد فضائی ٹریفک کی حفاظت اور انتظامی سہولت کو یقینی بنانا تھا۔ نوٹم کے تحت کراچی اور لاہور کے مخصوص ایئر روٹس محدود وقت کے لئے بند کئے گئے ہیں، تاہم نوٹم میں کسی میزائل یا ہائپر سونک ہتھیار کے تجربے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے اور نا ہی یہ تاثر دیا گیا کہ ممکنہ طور پر کسی میزائل یا ہتھیار کے تجربے کی تیاری ہو رہی ہے۔
اسی وجہ سے کئی صارفین نے ویڈیو کو میزائل ٹیسٹ سے جوڑ دیا اور یہ خیال تیزی سے سوشل میڈیا پر پھیل گیا۔
آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
نیوز چیکر نے اس ویڈیو کا مقام، وقت اور ماحولیاتی کیفیت کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ یہ ویڈیو کسی میزائل تجربے سے متعلق نہیں بلکہ ایک قدرتی موسمی مظہر کی ہے۔ کیورڈ تلاش کے دوران ہمیں پاکستان کی پہلی نجی موسمیاتی کمپنی ویدر والے اور بلوچستان پلز کے ایکس اکاؤنٹس پر 28 اکتوبر 2025 کو پوسٹ کی گئی ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے ساتھ وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ: یہ منظر بادلوں میں بننے والا ایک نایاب منظر ہے، جسے کلاؤڈ آئریڈیسنس یا روشنی والے بادل کہا جاتا ہے۔

اسی طرح پاکستان محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے بھی اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر اس واقعے سے متعلق وضاحت جاری کی ہے۔ لکھا ہے: کوئٹہ کے آسمان پر جو منظر دیکھا گیا، وہ قدرتی بادلوں کی ساخت ہے جو سرد ہوا کے بہاؤ اور بلند فضائی نمی کے امتزاج سے بنتی ہے۔ اس کا کسی قسم کے میزائل یا فوجی تجربے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس حوالے سے بی بی سی اردو اور روز نامہ جنگ نے خبریں شائع کی ہیں اور اسے افواہ بتایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اداکار سلمان خان کو پاکستان نے دہشت گرد قرار دے دیا؟
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو دراصل کوئٹہ میں کسی بیلسٹک یا ہائپر سونک میزائل تجربے کی نہیں بلکہ ایک قدرتی موسمی مظہر لینٹیکولر کلاؤڈ فارمیشن کی ہے، جو پہاڑی علاقوں میں سرد ہوا کے بہاؤ سے بنتی ہے اور روشنی کے انعکاس سے اکثر راکٹ یا میزائل کے نشانات جیسی دکھائی دیتی ہے۔ لہٰذا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا۔
سوال: کیا پاکستان نے اکتوبر 2025 میں واقعی نوٹم جاری کیا تھا؟
جواب: ہاں، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 28 سے 29 اکتوبر کے لیے فضائی حدود میں عارضی تبدیلیوں کا نوٹم جاری کیا، تاہم یہ ایک معمول کا حفاظتی نوٹس تھا، نہ کہ کسی میزائل ٹیسٹ
کا اعلان۔
سوال: ویڈیو میں جو روشنی نظر آ رہی ہے، وہ دراصل کیا تھی؟
جواب: یہ منظر لینٹیکولر کلاؤڈ فارمیشن یا کلاؤڈ آئریڈیسنس تھا ۔ایک قدرتی مظہر جو ہوا کی سمت
درجہ حرارت اور روشنی کے زاویے سے پیدا ہوتا ہے۔
سوال: کیا حکومت یا فوج نے کسی میزائل تجربے کی تصدیق کی؟
جواب: نہیں۔ وزارتِ دفاع، آئی ایس پی آر یا کسی سرکاری ادارے نے کس نئے میزائل تجربے کو کنفرم نہیں کیا۔
سوال: ایسے مظاہر کو اکثر میزائل کیوں سمجھا جاتا ہے؟
جواب: چونکہ ان میں تیز روشنی، دھوئیں جیسا اثر اور حرکت محسوس ہوتی ہے،اس لئے عام شہری اکثر انھیں راکٹ لانچ یا میزائل ٹریل سمجھ لیتے ہیں۔
Sources
X posts by Weather Walay, Baloch Pulse and Pak Met Department on 28/10/2025
Reports published by BBC Urdu and Jang on 28,29 Oct 2025