اتوار, اپریل 28, 2024
اتوار, اپریل 28, 2024

ہومFact CheckFact Check: کیا فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کی ہے یہ وائرل ویڈیو؟...

Fact Check: کیا فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کی ہے یہ وائرل ویڈیو؟ یہاں جانیں پوری حقیقت

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
یہ ویڈیو اسرائیلی حملے کے دوران ہلاک ہوئے فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کی ہے۔
Fact
ویڈیو فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کی نہیں ہے، بلکہ انڈونیشیاء کے آرٹ پروگرام کی ہے۔

رواں ماہ کی 22 تاریخ کو شائع ہونے والی بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملے میں 266 فسطینی ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں 117 بچے شامل ہیں۔ اسپتال کے عملے کے مطابق لاشوں کے لئے کفن کم پڑ گئے ہیں۔ وہیں اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ اب تک حماس نے 1400 سے زیادہ اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں زمین پر کفن میں لپٹی سیکڑوں لاشوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کی یہ ویڈیو فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کی ہے۔

یہ ویڈیو اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کی نہیں ہے۔
Courtesy: X @SajidFb

Fact Check/Verification

فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں انفو تابانان نامی فیس بک پیج پر 30 اکتوبر 2022 کو شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ ویڈیو کے ساتھ دیئے گئے جوانیز زبان کے کیپشن کو گوگل کی مدد سے ترجمہ کیا تو معلوم ہوا کہ ویڈیو تابانان کے کالونارنگ میں ہوئے ایک پروگرام کی ہے، جس میں 108 لاشوں کو دکھایا گیا تھا۔

Courtesy: Facebook/ Info Tabanan

پھر ہم نے “کالونارنگ پرفارمنس تبانان” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں مالے زبان میں اکتوبر 2022 کو شائع بالی ٹریبیون اور دیتک بالی نامی نیوز ویب سائٹ کی رپورٹس موصول ہوئیں۔ جس سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو 30 اکتوبر 2022 کو تابانان، بالی کے کیتوت ماریہ آرٹ بلڈنگ میں ہونے والے ایک پروگرام کی ہے۔ کٹنڈنگ رتن منگ گلی نامی ڈرامہ پر مبنی کالونارنگ ڈانس پرفارمنس میں 108 طالب علم شامل تھے، جو کہ سسیا یا پارسامن اگنگ منڈلس سوکی کے تھے۔ پرفارمنس کے دوران ان کے ساتھ مُردوں جیسا برتاؤ کیا گیا تھا، جس میں دھند میں یا کفن میں لپیٹ دینا بھی شامل تھا۔

Courtesy: Detik Bali

اس کے علاوہ انڈونیشیائی اخبار کے بالی ایکسپریس کے یوٹیوب چینل پر کالونارنگ پروگرام کی پوری ویڈیو ملی۔ جس میں ہوبہو وائرل ویڈیو جیسے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔

Courtesy: YouTube/ Bali Express

یہ بھی پڑھیں: فلسطینی پرچم لئے ملبے پر بیٹھی بچی کی یہ تصویر تازہ اسرائیلی حملے کے دوران کی نہیں ہے

Conclusion

لہٰذا فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو پرانی اور انڈونیشیاء کے بالی، تابانان میں ہوئے ایک پروگرام کی ہے۔

Result: False

Sources
Facebook post by Info Tabanan on 30 Oct 2022
Reports published by Detik Bali and Bali Tribune on Oct 2022
Video published by YouTube Channel Bali Express on 31 Oct 2022


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular