اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: فلسطینی پرچم لئے ملبے پر بیٹھی بچی کی یہ تصویر...

Fact Check: فلسطینی پرچم لئے ملبے پر بیٹھی بچی کی یہ تصویر تازہ اسرائیلی حملے کے دوران کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فلسطینی پرچم لئے ملبے پر بیٹھی بچی کی ایک تصویر کو حالیہ اسرائیل کے فلسطین پر کئے گئے حملے سے منسوب کرکے خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ ایک ایکس صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “ایک فلسطینی بچی اپنے گھر کے ملبے پر بیٹھی 57 اسلامی ممالک کے سربراہان کو غیرت دلا رہی ہے#طوفان الأقصى”۔

فلسطینی پرچم لئے ملبے پر بیٹھی بچی کی پرانی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔

Fact

فلسطینی پرچم لئے ملبے پر بیٹھی بچی والی تصویر کو سب سے پہلے ہم نے گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دینوراندین نامی ایکس ہینڈل پر 14 مئی 2021 کو شیئر شدہ ہوبہو بچی کی وائرل تصویر کے علاوہ دیگر تصاویر بھی ملیں۔ جس پر ہمیں فوٹوگرافر و ڈائریکٹر شعبان ایلسوسی لکھا ہوا نظر آیا۔

پھر ہم نے گوگل پر “شعبان ایلسوسی فوٹوگرافر اینڈ ڈائریکٹر” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں غزہ کے فوٹو گرافر شعبان کا انسٹاگرام ہینڈل ملا۔ جسے اسکرال کرنے پر ہمیں وہی تصویر ملی۔ جسے سوشل میڈیا پر ان دنوں اسرائیل کے فلسطین پر تازہ حملے کے بعد کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق غزہ سے تعلق رکھنے والی سیلائن نامی بچی بم دھماکے میں تباہ ہوئے گھر کے ملبے پر بیٹھ کر اپنی گڑیا کے ساتھ عید منا رہی ہے۔

Courtesy: Instagram @shabanelsousi

یہ بھی پڑھیں: فلسطینی لڑاکوؤں کے اسرائیلی سرزمین پر سجدہ شکر ادا کرنے کے نام پر پرانی ویڈیو وائرل

لہٰذا ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ فلسطینی پرچم لئے ملبے پر بیٹھی بچی کی یہ تصویر تقریبا ڈھائی سال پرانی اور غزہ کی سیلائن نامی بچی کی ہے۔

Result: Missing Context

Sources
X post by @dinoraandriann on May 2021
Instagram post by @shabanelsousi on 13 May 2021


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular