Authors
Claim
کشمیر کے فیصلے پر بھارت میں سپریم کورٹ اور مودی کے خلاف اپوزیشن لیڈر نے احتجاج کیا تو وزیر اعظم مودی نے اپنے لوگوں کے ساتھ مل کر اس کی پٹائی کر ڈالی۔
Fact
ویڈیو میں جس شخص کی پٹائی کی جا رہی ہے اس نے لوک سبھا کے اندر غیر قانونی طریقے سے گھس کر گیس اسپرے کردیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں پارلیمان میں دو افراد کے گھسنے کے بعد افراتفری کا ماحول برپا ہو گیا۔ پارلیمان کی نشستوں پر کودنے والے افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اب اسی واقعے کی ایک ویڈیو سوشل نٹورکنگ سائٹس ایکس پر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں ایک شخص کو لوک سبھا کے ممبران مارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
دعویٰ ہے کہ جس شخص کی پٹائی کی جا رہی ہے وہ اپوزیشن لیڈر ہے، جسے وزیر اعظم موودی کے لوگ اس لئے مار رہے ہیں کیونکہ وہ کشمیر کے فیصلے پر بھارتی سپریم کورٹ اور مودی کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔
ایک ایکس صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “کشمیر کے فیصلے پر انڈیا میں سپریم کورٹ اور مودی کے خلاف اپوزیشن نے احتجاج کیا تو مودی اپنے غنڈوں کے ساتھ مل کر اس کی پٹائی کر رہا ہے”۔
Fact Check/Verification
ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ہوبہو ویڈیو دی انڈین ایکسپریس کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ملی۔ جس کے مطابق یہ ویڈیو لوک سبھا میں زبردست سکیورٹی چوک کا ہے۔ جہاں ایک شخص لوک سبھا کے اندر ارکان کے نشستوں پر کود کر آگے جا رہا تھا، تبھی ممبران پارلیمنٹ نے اسے پکڑ کر مارا پیٹا۔
رواں ماہ کی 13 تاریخ کو شائع ہونے والی نیوز18 ہندی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پارلیمان کی سیکیورٹی میں بڑی کوتاہی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ لوک سبھا کے اندر کاروائی کے دوران دو افراد نے وزیٹرز گیلری سے چھلانگ لگاکر ارکان کے نشستوں سے بھاگتے ہوئے ہنگامہ کرنے کی کوشش کی۔ پھر ان میں سے ایک شخص نے رنگین دھواں بھی چھوڑ دیا۔
رپورٹس میں یہ واضح ہو گیا کہ جس شخص کی پٹائی کی جا رہی تھی وہ اپوزیشن کا لیڈر نہیں بلکہ ایک ملزم تھا، جس کی لوک سبھا میں موجود اپوزیشن لیڈر ملوک ناگر اور ہنومان بینیوال نے جم کر پٹائی کی تھی۔ بعد میں دونوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ لوک سبھا کے اندر گھسنے والوں میں ایک کا نام ساگر اور دوسرے کا نام منو رنجن بتایا گیا ہے۔ اس معاملے میں چار ملزموں کو اب تک گرفتار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کشمیر معاملے پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس حوالے سے دیگر میڈیا رپورٹ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو میں جس شخص کی پٹائی کی جا رہی ہے اس نے لوک سبھا کے اندر غیر قانونی طریقے سے گھس کر ہنگامہ کرنے کی کوشش کی تھی، جس کی بہوجن سماج وادی پارٹی کے لیڈر ملوک ناگر اور ہنومان بینیوال نے پکڑ کر پٹائی کی تھی۔
Result: False
Sources
Video report published by The Indian Express on 13 Dec 2023
Reports published by News18, India Today on 13, 14 Dec 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔