Fact Check
کیا جموں و کشمیر کے راجوری میں ایس او جی کی گاڑی پر حملے میں کئی فوجی ہلاک ہوئے؟ جانیں سچائی
Claim
جموں کشمیر کے راجوری میں بھارتی فوج کے ایس او جی پر حملہ، کئی جوان ہلاک۔
Fact
یہ خبر گمراہ کن ہے، تصاویر پرانی اور غیر متعلقہ ہیں۔
سوشل میڈیا پر کولاج تصویر کے ساتھ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جموں و کشمیر کے راجوری میں جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کے خصوصی آپریشن گروپ (ایس او جی) کی گاڑی پر حملہ ہوا، جس میں چھ فوجی اہلکار ہلاک اور بعد ازاں سی آر پی ایف کے چار اہلکار بھی مارے گئے۔ پوسٹ میں ایک کولاج کے اندر تین تصاویر شامل ہیں جن میں زخمی اہلکار، فوجی گاڑیاں اور جائے وقوعہ کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔
صارف نے تصویر کے ساتھ لکھا ہے “راجوری، جموں و کشمیر میں ایک جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کے خصوصی آپریشن گروپ (ایس او جی) کی گاڑی پر حملہ، جس کے نتیجے میں چھ فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق، بعد ازاں موقع پر پہنچنے والے سی آر پی ایف کے چار اہلکار بھی مارے گئے۔ حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب!”

Fact Check/Verification
نیوز چیکر کی ٹیم نے کولاج کی تمام تصاویر کو اویسم اسکرین شاٹ کی مدد سے الگ کیا، پھر ہر تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ اور ین دیکس امیج سرچ کے ذریعے چیک کیا۔ اس دوران یہ بات واضح ہوئی کہ یہ تمام تصاویر پرانی اور مختلف واقعات سے لی گئی ہیں، اور ان کا راجوری میں حال ہی میں ایس او جی پر ہونے والے کسی حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
تصویر1
پہلی تصویر جس میں شہید جوان کا تابوت فوجی جوان کندھے پر لئے دکھائی دے رہے ہیں، وہ 7 اگست 2013 کو شائع ہونے والی ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں شائع کی گئی ہے۔ رائٹرز کے حوالے سے کیپشن لکھا ہے۔ جس کا ترجمہ ہے”فوجی اہلکار اپنے اُس ساتھی کا تابوت اٹھائے ہوئے ہیں جو پاکستانی فوج کی جانب سے حملے میں ہلاک ہوئے تھے، یہ منظر پونچھ میں آخری رسومات ادائیگی کی ہے۔

تصویر 2
دوسری تصویر، جس میں فوجی جوان نظر آر ہے ہیں، وہ مئی 2022 میں دی ہندو نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک خبر میں شائع کی تھا۔ تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے ‘سیکیورٹی اہلکار علاقے کو گھیر کر تلاشی آپریشن کر رہے ہیں کیونکہ جموں و کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں منگل، 17 مئی 2022 کو ایک نئی کھولی گئی شراب کی دکان پر گرینیڈ پھینکا گیا تھا۔ تصویر کا کریڈٹ پی ٹی آئی کو دیا گیا ہے۔

تصویر 3
جبکہ تیسری تصویر 4 دسمبر 2024 کو کشمیر نیوز اوبزرور نے اپنی ایک رپورٹ میں شائع کی تھی۔ ان حقائق سے ثابت ہوتا ہے کہ دعوے کو سچا ثابت کرنے کے لیے گمراہ کن اور غیر متعلقہ بصری مواد کا استعمال کیا گیا ہے۔

حکومتِ ہند کے فیکٹ چیک ونگ پی آئی بی فیکٹ چیک نے واضح طور پر اس دعوے کو جعلی قرار دیا ہے۔ پی آئی کے مطابق جموں و کشمیر کے راجوری یا کسی اور علاقے میں بھارتی فوج یا سیکورٹی فورسز پر کوئی ایسا حملہ نہیں ہوا ہے۔
کیا راجوری میں دہشت گردوں نے ایس او جی ٹیم پر کیا حملہ؟
نیوز18 کے مطابق 7 اکتوبر 2025 کی شام، جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بیرنتُھب علاقے میں دہشت گردوں اور جموں و کشمیر پولس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کے درمیان مسلح تصادم ہوا تھا۔ اطلاعات کے مطابق، دہشت گردوں نے ایس اوجی کی ٹیم پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس کے بعد، دہشت گرد جنگل کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق، ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
Conclusion
وائرل پوسٹ میں شامل تمام تصاویر پرانے واقعات کی ہیں اور دعویٰ کردہ “راجوری حملہ” کے بارے میں نہ تو کسی مستند میڈیا، فوج، اور نہ ہی کسی سرکاری ادارے نے کوئی اطلاع جاری کی ہے، لہٰذا یہ خبر مکمل طور پر جھوٹی اور گمراہ کن ہے۔
Sources
Reports published by Hindustan Times, The Hindu and Kashmir News Observer on 2013/2022/2024
X post by PIB Fact Check on 08 Oct 2025