Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
فیس بک صارفین 2 طیاروں کے آپس میں ٹکرانے کی ویڈیو کو ترکی کا بتاکر شیئر کررہے ہیں۔ دعویٰ ہے کہ ترکی کی دارالحکومت استنبول میں ہوئے دھماکے میں دو بڑے طیارے ٹکرا کر تباہ ہو گئے۔ ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں ایک صارف نے لکھا ہے کہ “افسوس ناک خبر ، ترکی کے دارالحکومت استنبول میں زوردار دھماکہ، دو بڑے طیارے ٹکرا کر تباہ”۔
Fact Check/Verification
دو طیاروں کے آپس میں ٹکرانے والی ویڈیو کو اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ایک کیفریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دی آسام ٹریبیون نیوز کے آفیشل فیس بک پیج پر وہی ویڈیو ملی، جسے ترکی کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ پوسٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق طیارے حادثے والی ویڈِو امریکہ کے ٹیکساس کے ڈلاس کی ہے۔ جہاں 12 نومبر 2022 کو ونٹیج ورلڈ وار 2 کے زمانے کے طیارے آپس میں ٹکرا کر تباہ ہوگئے تھے۔
جب ہم نے انگلش میں ‘ورلڈ وار2 پلین کریش اِن ڈلاس’ سرچ کیا تو ہمیں ڈیلی اسٹار اور نیویارک پوسٹ پر وائرل ویڈیو کے ساتھ شائع 13 اور 14 نومبر 2022 کی رپورٹس ملیں۔ جس میں دی گئی معلومات کے مطابق ڈلاس ایئر شو کے دوران ہوئے حادثے میں کُل 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مذکورہ رپورٹس سے واضح ہوا کہ طیاروں کے آپس میں ٹکرانے والی وائرل ویڈیو ترکی کی نہیں ہے، بلکہ ٹیکساس کے ڈلاس میں ہوئے طیارے حادثے کی ہے۔ اس کے علاوہ مذکورہ ویڈیو کو دی ٹیلی گراف اور فوکس4 ڈلاس فورٹ ورتھ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ 2 طیاروں کے آپس میں ٹکرانے کی ویڈیو ترکی کے استنبول کی نہیں ہے، بلکہ ٹیکساس کے ڈلاس میں ہوئے حادثے کی ہے۔
Result: False
Our Sources
Facebook post by The Assam Tribune on 13 Nov 2022
Media report published by New York Post on 14 Nov 2022
Media report published by Daily Star on 13 Nov 2022
YouTube Video published by The Telegraph on 13 Nov 2022
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.