Monday, December 22, 2025

Fact Check

Fact Check: مالدیپ میں وزیر اعظم مودی کے خلاف مظاہرے کی پرانی ویڈیو کو حالیہ دنوں کا بتاکر کیا جا رہا ہے شیئر

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Chayan Kundu
Jan 10, 2024
banner_image

Claim

سوشل میڈیا پر مالدیپ میں وزیر اعظم مودی کے خلاف مظاہرے کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ مالدیپ میں یہ مظاہرے تب شروع ہوئے جب وزیر اعظم مودی نے سیاحت کو فروغ دینے کے لئے لکشدیپ کا دورہ کیا، جس کے بعد مالدیپ کے وزراء نے بھارت وزیر اعظم اور بھارت کے خلاف توہین آمیز تبصرے کئے تھے۔

مالدیپ میں وزیر اعظم مودی کے خلاف مظاہرے کی یہ ویڈیو پرانی ہے۔

Fact

نیوز چیکر نے مالدیپ میں وزیر اعظم مودی کے خلاف مظاہرے کی وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 1 جولائی 2023 کو نیوز ویب سائٹ اسکرول پر شائع رپورٹ میں وائرل ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق مالدیپ میں ایک گروپ نے بھارت مخالف مظاہرہ کیا تھا۔ جس میں کچھ لوگ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر والا ماسک پہنے ہوئے تھے۔ جبکہ دیگر مظاہرین اپنے ہاتھوں میں بینرز لئے ہوئے تھے، جس پر “انڈیا آؤٹ” لکھا ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق “جمعرات کو ہونے والے مظاہروں کا فوری محرک واضح نہیں ہے، لیکن مالدیپ میں اپوزیشن جماعتیں 2020 سے حکومت کو نشانہ بنانے کے لئے” انڈیا آؤٹ” مہم کا استعمال کر رہی ہیں۔ پچھلے سال اپریل میں سابق صدر عبداللہ یامین کی قیادت میں اس طرح کے مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس وقت، مظاہرین نے الزام لگایا تھا کہ حکومت “نئی دہلی کی کٹھ پتلی” بن چکی ہے اور وہ ہندوستان کو جزیرے کے ملک میں فوجی موجودگی کی اجازت دے رہی ہے”۔

مظاہرے کی وائرل ویڈیو سے متعلق ہندوستان ٹائمس پر بھی 1 جولائی 2023 کو شائع شدہ رپورٹ موصول ہوئی، جس کے مطابق “مالدیپ کی حکومت نے بھارت کے خلاف مہم کو “توہین آمیز عمل اور نفرت کو ہوا دینے کی کوشش” قرار دیا ہے۔ انہوں نے احتجاج کے دوران نریندر مودی کے ماسک کے استعمال پر بھی تنقید کی۔ اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے مالدیپ کی حکومت نے کہا کہ وہ اپنی “انڈیا فرسٹ” پالیسی پر مضبوطی سے قائم ہے”۔ اس تناظر میں مزید رپورٹس یہاں اور یہاں بھی دیکھی جا سکتی ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو ایک پرانے مظاہرے کی ہے۔

Result: Missing Context

Sources
Scroll report, July 1, 2023
Hindustan Times report, July 1, 2023

اس آرٹیکل کو نیوز چیکر انگلش سے ترجمہ کیا گیا ہے۔


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
ifcn
fcp
fcn
fl
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

20,658

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage