Authors
Claim
سوشل میڈیا پر مالدیپ میں وزیر اعظم مودی کے خلاف مظاہرے کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ مالدیپ میں یہ مظاہرے تب شروع ہوئے جب وزیر اعظم مودی نے سیاحت کو فروغ دینے کے لئے لکشدیپ کا دورہ کیا، جس کے بعد مالدیپ کے وزراء نے بھارت وزیر اعظم اور بھارت کے خلاف توہین آمیز تبصرے کئے تھے۔
Fact
نیوز چیکر نے مالدیپ میں وزیر اعظم مودی کے خلاف مظاہرے کی وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 1 جولائی 2023 کو نیوز ویب سائٹ اسکرول پر شائع رپورٹ میں وائرل ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق مالدیپ میں ایک گروپ نے بھارت مخالف مظاہرہ کیا تھا۔ جس میں کچھ لوگ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر والا ماسک پہنے ہوئے تھے۔ جبکہ دیگر مظاہرین اپنے ہاتھوں میں بینرز لئے ہوئے تھے، جس پر “انڈیا آؤٹ” لکھا ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق “جمعرات کو ہونے والے مظاہروں کا فوری محرک واضح نہیں ہے، لیکن مالدیپ میں اپوزیشن جماعتیں 2020 سے حکومت کو نشانہ بنانے کے لئے” انڈیا آؤٹ” مہم کا استعمال کر رہی ہیں۔ پچھلے سال اپریل میں سابق صدر عبداللہ یامین کی قیادت میں اس طرح کے مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس وقت، مظاہرین نے الزام لگایا تھا کہ حکومت “نئی دہلی کی کٹھ پتلی” بن چکی ہے اور وہ ہندوستان کو جزیرے کے ملک میں فوجی موجودگی کی اجازت دے رہی ہے”۔
مظاہرے کی وائرل ویڈیو سے متعلق ہندوستان ٹائمس پر بھی 1 جولائی 2023 کو شائع شدہ رپورٹ موصول ہوئی، جس کے مطابق “مالدیپ کی حکومت نے بھارت کے خلاف مہم کو “توہین آمیز عمل اور نفرت کو ہوا دینے کی کوشش” قرار دیا ہے۔ انہوں نے احتجاج کے دوران نریندر مودی کے ماسک کے استعمال پر بھی تنقید کی۔ اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے مالدیپ کی حکومت نے کہا کہ وہ اپنی “انڈیا فرسٹ” پالیسی پر مضبوطی سے قائم ہے”۔ اس تناظر میں مزید رپورٹس یہاں اور یہاں بھی دیکھی جا سکتی ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو ایک پرانے مظاہرے کی ہے۔
Result: Missing Context
Sources
Scroll report, July 1, 2023
Hindustan Times report, July 1, 2023
اس آرٹیکل کو نیوز چیکر انگلش سے ترجمہ کیا گیا ہے۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔