جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن...

ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی تصویر والا پوسٹر ترمیم شدہ ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر ایک تصویر سے متعلق دعویٰ ہے کہ ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی تصویر والے پوسٹر لے کر لوگوں نے مظاہرے میں شرکت کی ہے۔ فیس بک پر ایک صارف نے پوسٹر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “4 اپریل کو ماسکو میں امریکہ کے دوسرے ملکوں میں مداخلت کے خلاف مظاہرہ ہوا، جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرین میں کچھ لوگوں نے عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے پوسٹر بھی اٹھا رکھے تھے۔ عمران خان دنیا میں امریکہ کو چیلنج کرنے والے مزاحمتی لیڈر کے طور پر متعارف ہو رہے ہیں”۔

ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی تصویر والی پوسٹر ترمیم شدہ ہے
Courtesy:FB/ncpcarpak

ٹویٹر پر مذکورہ دعوے کے ساتھ پوسٹر کو روس اردو نامی ہینڈل سے 4 اپریل 2022 کو شیئر کیا گیا تھا۔ اس ٹویٹ پر ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 5،919 ری ٹویٹ، 17700 لائکس موجود تھے۔

ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی تصویر والی پوسٹر ترمیم شدہ ہے
Courtesy:Twitter @russia_urdu

انسٹاگرام پر بھی ایک صارف نے مذکورہ پوسٹر کو ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جوڑ کر شیئر کیا ہے۔

ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی تصویر والی پوسٹر ترمیم شدہ ہے
Courtesy: Instagram @politicalhubofficial

فیس بک پر مذکورہ دعوے کے ساتھ والی تصویر کو کتنے صارفین نے شیئر کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 3 دنوں میں 73 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 1,521 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ جبکہ ٹویٹر پر بھی اسی پوسٹر والی تصویر کو ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جوڑ کر شیئر کیا گیا ہے۔

Screen shot of Crowdtangle

Fact Check/Verification

ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جوڑ کر شیئر کئے گئے پوسٹر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے پوسٹر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 2021 کی متعدد میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں وائرل پوسٹر والی تصویر کے ساتھ خبریں شائع کی گئ تھیں۔

Screen shot of Google reverse image search

ہم نے جب پولیٹیکو اور منی کنٹرول کی لنک کو کلک کیا تو ہمیں وائرل تصویر اور خبروں میں شائع کی گئی تصویر میں کافی فرق نظر آیا۔ جس سے پتا چلا کہ اصل تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ درج ذیل میں فوٹو پیا کی مدد سے تیار کئے گئے کولاج میں خبروں کے ساتھ شائع تصویر اور وائرل تصویر میں واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے۔

پولیٹیکو ڈاٹ کام نے تصویر کے کیپشن میں ایسوسی ایٹ پریس کے حوالے سے لکھا ہے کہ “بروز سنیچر(23 جنوری 2021) روس کی دارالحکومت ماسکو میں الیگزینڈر پشکن کے مجسمے کے ارد گرد اپوزیشن رہنما الیکسی ناویلنی کو جیل بھیجنے کے خلاف احتجاج کے دوران جمع ہوئے لوگوں کی یہ تصویر ہے”۔ لیک اس رپورٹ میں ماسکو میں پاکستانی پی ایم کا ذکر نہیں ہے۔

Courtesy:Politico.com

ایسوسی ایٹ پریس کی ویب سائٹ پر مذکورہ رپورٹ میں ملی جانکاری سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں پوسٹر والی وائرل تصویر کے ساتھ 23 جنوری 2021 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں پوسٹر پر روسی زبان میں لکھے جملے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

جس پوسٹر پر وائرل تصویر میں عمران خان اور پوتن کی تصویر دکھائی گئی ہے، دراصل اس پوسٹر میں روس کے اپوزیشن لیڈر الیکسی ناویلنی کی تصویر کے ساتھ روسی زبان میں کچھ لکھا ہے، جس کا انگلش میں ترجمہ ‘ایک کے لئے سب اور سب کے لئے ایک’ ہے۔ ان رپورٹس سے واضح ہو چکا کہ ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر پوتن کے پوسٹر والی تصویر ترمیم شدہ ہے

Courtesy:APImages.com

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جوڑ کر شیئر کی گئی تصویر ترمیم شدہ ہے۔ دراصل جس پوسٹر پر عمران خان اور پوتن کی تصویر نظر آرہی ہے اس پر روس کے اپوزیشن لیڈر الیکسی ناویلنی کی تصویر لگی تھی، جسے سوفٹ ویئر کی مدد سے ایڈٹ کیا گیا ہے۔

Result: Manipulated Media/ Altered Photo/ Video

Our Sources

Media Report Published by Politico.com on 23/01/2021
Media Report Published by Moneycontrol.com on 24/01/2021
Media Report Published by APimages.com on 23/01/2021

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular