سوشل میڈیا پر مسلمان شخص کی جا نب سے وزیر اعظم مودی کو گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے شخص کی ایک تصویر شیئر کی جارہی ہے۔ تصویر کے ساتھ صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے “آج ہندوستان کے پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے مسلمانوں کےلئے رمضان میں کھانے کی اشیاء 50 فیصد سستی کرنے کا بل منظور کرلیا، جس پر مسلمانوں کے سربراہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا”۔



آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
ہم نے سب سے پہلے مذکورہ پوسٹ کے ساتھ شیئر کی جا رہی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ہوبہو تصویر کے ساتھ نومبر 2023 اور 2024 کو شائع ہونے والی رائٹرز و دی اسٹریٹس ٹائمس کی رپورٹس موصول ہوئیں۔ جن میں اس تصویر کو نومبر 2013 میں احمد آباد کے مشرق میں واقع بالاسینور قصبے میں ایک مسلم ٹرسٹ کی ملکیت والے اسپتال کے افتتاح کے بعد ایک مسلمان عالم دین کی جانب سے نریندر مودی کو پیش کئے جارہے گلدستے کا بتایا گیا ہے۔

پھر ہم نے مذکورہ دعوے کی تصدیق کے لئے گوگل پر “پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ماہ رمضان میں کھانے کی اشیاء 50% سستی کرنے کا بل کیا منظور” کیورڈ تلاشا۔ لیکن ایسی کوئی خبریں ہمیں موصول نہیں ہوئی۔ البتہ 18 فروری کو شائع ہونے والی پتریکا نیوز کی ایک خبر کے مطابق تلنگانہ حکومت نے امسال رمضان کے دوران مسلمان ملازمین کو شام 4 بجے اپنے آفس سے جانے کی اجازت دی ہے۔
مزید ہم نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی ویب سائٹس پر رمضان میں کھانے کی اشیاء کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی سے متعلق بل تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن یہاں بھی ہمیں ایسا کسی بھی طرح کا کوئی بل نہیں ملا جس میں رمضان یا مسلمان کا ذکر کیا گیا ہو۔

اس کے علاوہ ہم نے پارلیمانی امور کی وزارت کی ویب سائٹ کو بھی کھنگالا، لیکن وہاں بھی ہمیں ایسا کوئی بل دیکھنے کو نہیں ملا۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے لوک سبھا رکن طارق انور سے فون پر رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا رمضان میں سامانوں کی قمیت میں کمی کو لےکر کوئی بل منظور ہوا ہے یا نہیں، فون پر گفتگو کے دوران کانگریس لیڈر و لوک سبھا رکن طارق انور نے واضح کردیا کہ اس طرح کا کوئی بل پاس نہیں ہوا ہے دعویٰ بے بنیاد ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ بھارتی پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ماہ رمضان میں کھانے کی اشیاء کو 50 فیصد تک سستا کرنے سے متعلق کسی بھی طرح کا کوئی بل منظور نہیں کیا ہے، دعویٰ بے بنیاد ہے اوراس کے ساتھ شیئر کی گئی تصویر تقریباً 13 برس پرانی ہے۔
Sources
Reports published by Reuters and The Straits Times on Nov 2023/2024
No such bill was found on Rajya Sabha and Lok Sabha
Telephonic Conversation with Tariq Anwar Member of the Lok Sabha
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔