Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
سوشل میڈیا پر اسلحے اور مولاناؤں کی چار مختلف تصاویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یوپی کےبجنور کے ایک مدرسے سے ہزاروں بندوق،تلوار سمیت ہتھیاروں کا ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔مدرسے کے انتظامیہ سمیت 6افراد گرفتار کئے گئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر تشدد بھڑکانے کی سازش تھی۔اب سبھی مدارس کو بند کرنے کی مطالبہ کیاجارہاہے”۔
سوشل میڈیا پر کچھ مولوی اور اسلحے کی تصاویر گردش کررہی ہے۔یوزر کا دعویٰ ہے کہ یوپی کے بجنور کے ایک مدرسے سے سبھی اسلحے برآمد ہوئے ہیں۔یہ سبھی بڑے پیمانے پر تشدد بھڑکانے کی تیاری کررہے تھے۔لیکن پولس نے اسے ناکام بنا دیا۔درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔
کلدیپ نامی ٹویٹر یوزر کا آرکائیو لنک۔
یوگیندر سنگھ پریہار کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
پی این رائے کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
وائرل تصاویر کی سچائی جاننےکےلئے ہم نے سب سے پہلے چوتھے نمبر کی تصویر کو ریورس امیج کی مدد سے گوگل کروم پر سرچ کیا۔جہاں ہمیں گجرات ہیڈلائن نیوز نامی ٹویٹر یوزر کا پانچ مارچ2016 کا ایک ٹویٹ ملا۔جس کے مطابق ٹگجرات کے راج کوٹ میں خطرناک ہتھیارکے ساتھ پولس نے 15فراد کو گرفتار کیا ہے۔وہیں جب ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیاتو ہمیں دینک بھاسکر اور ٹائمس آف انڈیا پر شائع چھوتھی تصویر کے حوالے سے 5سال پرانی خبریں ملیں۔ جس میں لکھا سبھی ملزم کے نام شمار کئے گئے ہیں۔
تیسرے نمبر کی تصویر کو جو سوفے پر بندوق رکھے ہیں۔اسے جب ہم نے ریورس امیج سرچ کیاتو ہمیں یہ تصویر گن اسمتھ(Tumblr) نامی ویب سائٹ پر ملی۔جس کے ہیڈ لائن میں لکھا ہے کہ میری پہلی پسند بندوق ہے۔لیکن کہیں بھی مدرسے کاذکر نہیں ہے۔
دوسرے نمبر کی تصویر کو جب ہم نے گوگل پر سرچ کیا ۔اس دوران ہمیں امراجالا اور دی اسٹیٹ مین نامی نیوزویب سائٹ پر 29 اور 30جولائی 2019 کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق یوپی کے شاملی کے دو مدارس میں چھاپا ماری کے دوران 3میانمار اور ایک روہینگیا سمیت سات افراد کو پولس نے گرفتار کیاتھا۔انتظامیہ پر بغیر پولس کو بتائے داخلہ دینے کے الزام میں گرفتار کیاتھا۔
پھر ہم نے جب پہلی تصویر کے بارے میں سرچ کیا تو پتا چلا کہ یہ تصویر بجنور کی ہے۔جہاں پولس نے 6افراد کو مدرسے سے گرفتار کیاتھا۔بجنور پولس کے ٹویٹ کے مطابق مدرسے میں غیرقانونی اسلحے اسمگلنگ کئے جانے کے الزام میں مذکورہ 6افراد کو گرفتار کیاگیا ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ تمام وائرل تصاویر ایک سال سے زیاد ہ پرانی ہیں۔پہلی تصویر بجنور کی ہے،دوسری شاملی کی ہے ،تیسری ٹملر نامی ویب سائٹ پر ملی اور چوتھی تصویر گجرات کے راج کوٹ کی ہے۔دوتصویروں کا مدرسے تعلق ہے۔جن میں ایک میانمار کے لوگوں کی ہے اور دوسری بجنور مدرسے کی۔
Tweet:https://twitter.com/GujaratHeadline/status/706081278752215042
TOI:https://timesofindia.indiatimes.com/city/rajkot/Five-held-for-running-illegal-arms-trade-near-Chotila/articleshow/51274931.cms
Tumblr:https://gunssmith.tumblr.com/post/183191114397/straight-to-the-bank
Amarujala: https://www.amarujala.com/uttar-pradesh/meerut/four-youths-of-myanmar-and-three-operator-of-madrassa-arrested-in-shamli
Thestateman:https://www.thestatesman.com/india/4-myanmar-citizens-arrested-shamli-1502783375.html
PoliceTweet:https://twitter.com/bijnorpolice/status/1149309124049432578
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 20, 2020
Mohammed Zakariya
July 23, 2020
Mohammed Zakariya
August 7, 2020