Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
فیس بک پر روس کی جانب سے یوکرین پر ہوئے حملے کا بتاکر ایک دھماکے کا ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارف نے 45 سیکینڈ کے اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا۔ یوکرین کا دارالحکومت کیف دھماکوں سے گونج اٹھا۔ تیسری عالمی جنگ کا ماحول بننے جا رہا ہے۔ نیٹو اتحادی ممالک اور روس آمنے سامنے آگئے ہیں”۔
فیس بک پر ایک دوسرے صارف نے مذکورہ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے”روس نے یوکرین پر بیلیسٹک میزائلوں کے حملے کر دیئے”۔
ان دنوں روس اور یوکرین میں کشیدگی کا ماحول برپا ہے۔ بی بی سی اردو پر شائع 24 فروری کی ایک رپورٹ کے مطابق روسی فوج شمالی و مشرقی یوکرین میں داخل ہو چکی ہے۔ وہیں یوکرین کا دعوی ہے کہ اس نے 50 روسی فوجیوں کو مار گرایا ہے۔ اسی کے پیش نظر ان دنوں سوشل میڈیا پر پرانی ویڈیو اور تصاویر کو حالیہ روس کی جانب سے یوکرین پر ہوئے حملے کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
روس کی جانب سے یوکرین پر ہوئے حملے کا بتا کر شیئر کی گئی ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں بی بی سی نیوز کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 14 اگست 2015 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو ملی۔ ویڈیو کے 19 سیکینڈ کے بعد ہمیں وائرل ویڈیو جیسے مناظر دیکھنے کو ملے۔
ویڈیو کے کیپشن میں دی گئی جانکاری کے مطابق یہ ویڈیو چین کے تیانجِن سٹی کے ویئرہاؤس میں ہوئے دھماکے کی ہے۔ اس دھماکے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ بی بی سی کے مطابق یہ ویڈیو عین شاہد ڈین وین ڈورین نے فلمایا تھا۔
بی بی سی نیوز پر ملی جانکاری سے واضح ہو گیا کہ ویڈیو پرانی ہے اور روس کی جانب سے یوکرین پر ہوئے حملے کی نہیں ہے۔ پھر ہم نے مذکورہ کیورڈ کو گوگل پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دی گارجین، یورونیوز اور سی بی ایس نیوز پر وائرل ویڈیو کے ساتھ شائع 15 اگست 2015 کی خبریں ملیں۔
دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق چین کے تیانجن میں اس مقام پر دھماکہ ہوا جہاں زہریلے کیمیکل و گیس کا ذخیرہ تھا اور اس حادثے میں فائر فائٹرز سمیت 55 لوگوں کے جاں بحق ہونے کی خبر ہے۔ یہ دھماکہ اتنا زبردست تھا کہ اسےخلا میں سیٹلائٹ سے بھی دیکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے راکٹ کا نہیں ہے یہ ویڈیو
اس طرح ہماری تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ دھماکے کی وائرل ویڈیو روس کی جانب سے یوکرین پر ہوئے حملے کی نہیں ہے، بلکہ یہ ویڈیو پرانی ہے اور چین کے تیانجن میں ہوئے دھماکے کی ہے۔
BBCNews:https://www.youtube.com/watch?v=993wlZ6XFSs
TheGuardian.com:https://www.theguardian.com/world/video/2015/aug/14/eyewitness-tianjin-china-chemical-explosion-video
CBSNews:https://www.cbsnews.com/video/china-warehouse-explosion-new-blasts-and-toxic-winds-and-rising-death-toll/#x
Euronews:https://www.youtube.com/watch?v=qARRLogg38k
وٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 8, 2024
Mohammed Zakariya
April 4, 2024
Mohammed Zakariya
December 27, 2023