جمعرات, مارچ 28, 2024
جمعرات, مارچ 28, 2024

ہومFact Checkایس بی آئی نے ریلائنس گروپ کو دی اپنی حصے داری؟کیا ہے...

ایس بی آئی نے ریلائنس گروپ کو دی اپنی حصے داری؟کیا ہے اس خبر کی حقیقت؟ پڑھیئے ہمارا ریسرچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

ایس بی آئی کے ساتھ اب ریلائنس پیمنٹ یعنی آر بی پی کا حصہ بنےگا۔دسمبر سے ریلائنس کمپنی اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ مل کر اپنا بینک شروع کرنے جارہی ہے۔ریلائنس کے ایک سینئرافسر نے کہا ہے کہ ہندوستان کے سب سے بڑے بینک کے سب سے بڑے کارپریٹر کے ساتھ  ہاتھ ملانے کے بعد اس ملک کے بینک کی حالت بہتر ہوجائے گی۔اس کے علاوہ لمبی چوڑی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ جس کو آپ مندرجہ ذیل میں دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں۔

تصدیق

ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہورہی ہے۔جس میں دعویٰ کیاجارہاہے کہ  ملک کا سب سے بڑا بینک ایس بی آئی نے ریلائنس کمپنی کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے۔دسمبر ماہ میں دونوں کمپنی اپنا بینک شروع کرنے جار ہے ہیں۔ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیاجارہاہے کہ سو میں سے ستر فیصد ریلائنس کی حصہ داری ہوگی اور تیس فیصد ایس بی آئی کی۔یہ خبر واہٹس ایپ کے پیاری اردو نامی گروپ میں شیئر کی گئی۔

ہماری تحقیق

اس خبر کو پڑھنے کے بعد ہم نے سب سے پہلے فیس بک اور ٹویٹر پر اس  خبر کو تلاشا۔تب دوہزار اٹھارہ میں پوسٹ کی گئی کئی خبریں ملیں ۔ جس میں ایس بی آئی  کی حصہ داری یا خرید و فروخت کا ذکر نہیں ہے۔

ان تحقیقات کے بابوجود ہم نے مزید اس بارے میں کھوج کو جاری رکھتے ہوئےگوگل کیورڈ سرچ کیا۔جس کے بعد ہمیںنیوز اٹین اردو کے ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔جہاں لکھا ہے کہ ریلائنس جیو اور ایس بی آئی میں شراکت داری ہوئی ۔اس سے صارفین کو بڑا فائدہ ہوگا۔جیو پیمنٹ بینک اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا مل کر ڈیجیٹل بینکنگ کی شروعات کرنے والے ہیں۔

مزید تحقیقات کے دوران دی ایکنامک ٹائمس میں شائع ایک خبر ملی۔وہیں جیو کی جانب سے بھی جاری کیاگیا پریس ریلیز ملا۔جسے دو اگست دوہزار اٹھارہ کو جاری کیا گیاتھا۔پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ ایس بی آئی صرف جیو کے ساتھ پیمنٹ بینک کی سہولت فراہم کرےگی۔ڈیجیٹل پیمنٹ (ایس بی آئی یونو) کا اعلان کیاگیاہے۔

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈ سرچ

فیس بک سرچ

ٹویٹر سرچ

نتائج:گمراہ کُن

نوٹ:۔ اگر آپ ہمارے ریسرچ پراتفاق نہیں رکھتے ہیں یا آپ کے پاس ایسی کوئی جانکاری ہے جس پر آپ کو شک ہےتو آپ ہمیں نیچے دیگئی ای میل آڈی پر بھیج سکتے ہیں۔

checkthis@newschecker.in

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular