Authors
Claim
یمن کے انصار اللہ حوثیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والا اسٹرینڈا نامی بحری جہاز، جسے کروز میزائل مار کر تباہ کیا گیا۔
Fact
بحری جہاز کی یہ تصویر تقریباً 2 سال پرانی اور سنگاپور سے آنے والی کارگو شپ میں لگی آگ کی ہے۔
سوشل نٹورکنگ سائٹس پر ان دنوں ایک بحری جہاز میں لگی آگ کی تصویر گردش کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر یمن کے انصار اللہ حوثیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے اسٹرینڈا نامی بحری جہاز کی ہے، جسے کروز میزائل سے تباہ کیا گیا ہے۔
Fact Check/Verification
انصار اللہ حوثیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے اسٹرینڈا نامی بحری جہاز کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل تصویر سے متعلق متعدد میڈیا رپورٹس فراہم ہوئیں۔ جن میں فرانسیسی زبان میں شائع انفو انٹرنیشنل نامی ویب سائٹ پر 1 جون 2021 کو شائع شدہ ہوبہو تصویر ملی ۔جس سے ہمیں پتا چلا کہ تصویر پرانی ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں دی سن اور بی بی سی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر وائرل تصویر سے متعلق رپورٹ فراہم ہوئیں۔ یہ رپورٹس 25 مئی 2021 کو شائع کی گئی تھیں۔ دونوں رپورٹس میں اس تصویر کو سری لنکا کے کولمبو کے بندرگاہ پر سنگاپور سے آنے والی کارگو شپ میں نائٹرک ایسڈ کے رساؤ سے لگی آگ کا بتایا گیا ہے۔ یہ واقعہ 25 مئی 2021 کو پیش آیا تھا۔ اس بحری جہاز میں 25 ٹن نائٹرک ایسڈ تھا۔ 25 عملے کو بحفاظت بچا لیا گیا تھا اور دو زخمیوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
مذکورہ تحقیقات سے واضح ہو گیا کہ تصویر پرانی ہے۔ پھر ہم نے سرچ کیا کہ “کیا واقعی انصار اللہ حوثیوں نے اسٹرینڈا نامی بحری جہاز کو حالیہ دنوں تباہ کیا ہے؟اس دوران ہمیں رواں ماہ کی 12 تاریخ کو شائع ہونے والی الجزیرہ اور واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹس ملیں، جس سے واضح ہوا کہ حالیہ دنوں حوثیو نے نوروے کے تجارتی ٹینکر اسٹرینڈا کو راکٹ سے نشانہ بنایا ہے۔
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر یمن کے انصار اللہ حوثیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والا اسٹرینڈا نامی بحری جہاز کی نہیں ہے، بلکہ پرانی اور سری لنکا کے کولمبو میں کارگو شپ میں لگی آگ کی ہے۔
Result: False
Sources
Report published by Info International on 21 Jun 2021
Video reports published by BBC and The Sun on 25 may 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔