Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
کروناوائرس کے ڈر سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ خالی ہوگیا ہے۔انڈیا کے کاشی کے شمشان میں چتا کی راکھ سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور لوگ مہادیو کے نام پر جھوم رہے ہیں۔یہ ہے سناتن دھرم۔
उधर कोरोना वायरस के डर से पूरा मक्का मदीना खाली हो गया ..
और यहाँ पूरी काशी आज श्मशान की चिता के भस्म से होली खेल कर महादेव के नाम पर झूम रही है..
ये है सनातनधर्म pic.twitter.com/B5bD6ChyCV— #RenukaJain (@RenukaJain6) March 8, 2020
تصدیق
دنیا بھر میں کروناوائرس کی وجہ سے ہزاروں افراد کی اموات ہوچکی ہے۔اسی کے پیش نظر ان دنوں سوشل میڈیا پر جعلی خبریں خوب گردش کررہی ہیں۔حال ہی میں رینوکاجین،امرٹیڈ سمیت دیگر ٹویٹر ہینڈلس سے ایک پوسٹ شیئر کیا گیا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہاہے کہ کروناوائرس کی وجہ سے مکہ اور مدینہ شریف خالی ہوگیا ہے اور ہندوستان کے لوگ کاشی میں چتا کی راکھ سے ہولی کھیل کر بھگوان مہادیو کو خوش کررہے ہیں۔اس دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔اس دوران ہمیں مکہ اور مدینہ منورہ سے جڑے کافی سارے پوسٹ ملے۔واضح رہے کہ جن لوگوں نے یہ پوسٹ شیئر کیا ہے ان میں سے زیادہ تر لوگوں کے فالوورس ایک ہزار سے زیادہ ہیں۔جو درج ذیل ہے۔
उधर कोरोना वायरस के डर से पूरा मक्का मदीना खाली हो गया ..
एक सच्चा मुसलमान, अल्लाह के अलावा किसी से भी नहीं डरता कहने वाले कोरोना से डर गएऔर यहाँ वृन्दावन में बिहारी जी के दीवाने मंदिर में खचा खच भीड़ में होली खेल रहे है
जय श्री कृष्ण जय श्री राधे pic.twitter.com/A7a8zJ7bbK
— amar kumar (@AmarTedd) March 9, 2020
उधर कोरोना वायरस के डर से पूरा मक्का मदीना खाली हो गया ,
और यहाँ पूरी काशी आज श्मशान की चिता के भस्म से होली खेल कर महादेव के नाम पर झूम रही है..
ये है हिंदूत्व……..
ना चिंता ना भय महाकाल की जय pic.twitter.com/spjyC30N26— Ajay Singh (@ajaysingh0018) March 8, 2020
उधर कोरोना वायरस के डर से पूरा मक्का मदीना खाली हो गया और यहाँ पूरी काशी आज श्मशान की चिता के भस्म से होली खेल कर महादेव के नाम पर झूम रही है
ये है सनातन धर्म ❤ pic.twitter.com/yW2urfFGjd
— Kattar Hindu Mahakaal (@Hindu_Mahakaal) March 7, 2020
कॉरोना वायरस के डर से पूरा मक्का और मदीना खाली हो गया।
और इधर पूरा बृजमंडल बांकेबिहारीजी के रंग में झूम रहा है।#राधे_राधे #टीम_पं_नेतन्याहू @Real_Anuj @Real_Netan @Real_Atul2 pic.twitter.com/jgOwGvHUIy
— वैष्णव कुमार गोले (TPN) (@kaalbhairav007) March 7, 2020
ہماری کھوج
سوشل میڈیا پر مکہ اور مدینہ کے تعلق سے گردش کررہی خبروں کو غور سے پڑھنے کے بعد ہم نے باریکی سے اس کی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے گوگل پر وائرل خبروں کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں آج تک،جن ست٘انیوز،نوبھارت ٹائمس سمیت کئی ویب سائٹ پر مکہ مکرمہ کے بند کے حوالے سے خبریں ملیں۔لیکن کسی بھی خبروں میں سعودی اخبار یا سرکاری رپورٹ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔جس کی وجہ سے یہ واضح نہیں ہو پارہا ہے کہ آیا یہ خبر صحیح ہے یا نہیں۔ہاں ان خبروں میں مکہ مدینہ کے خالی ہونے یا بند کی کوئی تصویر بھی شیئر نہیں کی گئی ہے۔
مذکورہ بالا میں ملی خبروں سے واضح نہیں ہوسکا کہ وائرل دعویٰ بالکل صحیح ہے یا نہیں۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں سعودی وزارت داخلہ کے ٹویٹر ہینڈل پر اس حوالے سے ایک پوسٹ ملا۔جس میں عمرہ اور مدینہ منورہ کی زیارت کے لئے عارضی طور پر پابندی کی بات کہی گئی ہے۔ٹویٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ غیرممالک سے آنے والے زائرین پر پابندی لگائی گئی ہے۔ناکہ مکہ مدینہ میں آمد و رفت پر روک لگائی گئی ہے۔وہیں سرچ کے دوران خلیج ٹائمس پر شائع ایک خبر ملی۔جس کے مطابق مکہ شریف میں طواف کا حلقہ زائرین کے لئے کھول دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ مکہ اور مدینہ منورہ میں آمد و رفت کا وقت بھی مقرر کیا گیا ہے۔ناکہ دونوں اہم مقامات مقدسہ کو بند کیا گیا ہے۔وہیں خلیج ٹائمس کی دوسری خبروں میں بھی اس بارے میں واضح طور پر لکھا گیا ہے۔جسے یہاں کلک کر کے پڑھا جا سکتا ہے۔
We ask God Almighty to spare all humanity from all harm#CoronaVirus#COVID19 pic.twitter.com/TEYvIW1Wbd
— Foreign Ministry (@KSAmofaEN) February 26, 2020
سرچ کے دوران فیس بک پر ایک ویڈیو ملا۔جس میں ایک شخص مکہ مکرمہ کے تعلق سے پھیلائی گئی جھوٹی خبروں کے بارے میں جانکاری دے رہاہے۔اتنا ہی نہیں وہ شخص لائیوں خانہ کعبہ کی زیارت کراتے ہوئے یہ جانکاری دے رہا کہ کعبہ میں کچھ کام چل رہا ہے۔جس کہ وجہ سے وہ مقام خالی نظر آرہاہے۔بقیہ حصہ میں لوگ طواف کررہے ہیں۔
Security Check
null
مذکورہ بالا میں ملی جانکاری سے واضح ہوچکا کہ کروناوائرس کی وجہ سے مکہ اور مدینہ شریف کو بند نہیں کیاگیا ہے۔بلکہ ایک وقت مقرر کیا گیا ہے۔جس میں زائرین وہاں جا سکتے ہیں۔وہیں جب ان سب خبروں سے تلسی نہیں ملی تو ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا جہاں ہمیں نیوزایٹین اردو پر شائع ایک خبر ملی۔جس کے مطابق مکہ مکرمہ کی جو تصویر وائرل ہورہی ہے کہ مکہ شریف خالی ہوگیا ہے۔دراصل گذشتہ دنوں کروناوائرس کی روک تھام کے لئے مسجد الحرام اور مسجد النبوی میں جراثیم کش دوا کاچھڑکاؤ کیاگیا تھا۔جس کے بعد زائرین کو دونوں ہی مقامات پر داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے۔اب یہ واضح ہوگیا کہ مکہ کی جو خالی والی تصویر وائرل ہورہی ہے وہ جراثیم کش دوا کے چھڑکاؤ کے دوران کی ہے۔سرچ کے دوران ہمیں نیوزایٹین اردو پر شائع ایک اور خبر ملی۔جس میں صاف طور پر کہا گیا کہ مسجدالحرام کے چھت اور برآمدے میں طواف جاری رہے گا۔لیکن مطاف میں مکمل پابندی ہوگی۔
سعودی عرب نے مسجد حرام اور مسجدنبوی کوزائرین کے لیے کھول دیا:ویڈیو
سعودی عرب نے مسجد حرام اور مسجدنبوی کوزائرین کے لیے کھول دیا ہے۔سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں کوروناوائرس کی روک تھام کے لیے مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں جراثیم کُش دوا کا چھڑکاؤ کیا گیا تھا۔ تاہم سرکاری ٹی وی کی رپورٹ سے یہ واضح نہیں
وہیں کاشی کے حوالے سے کئے دعوے کو کھنگالا۔تو پتا چلا کہ کاشی میں لوگ چتا کے راکھ سے ہولی کھیلتے ہیں۔گلال رنگ کی جگہ چتا کی راکھ ایک دوسرے پر پھینک کر ہولی کا لطف اٹھاتے ہیں۔
دوسری طرف ہولی کے پیش نظر آرڈبلواے نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہولی ملن پروگرام نہیں کیاجائے گا۔کروناوائرس کے پیش نظر پی ایم مودی نے بھی کہا ہے کہ وہ کسی بھی ہولی ملن کے تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تعلق سے کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔وائرل دعوے میں جس تصویر کا حوالہ دے کر کہا جارہا ہے کہ کروناوائرس کے ڈر سے مکہ مدینہ خالی ہوگیا ہے۔وہ دراصل گزشتہ دنوں کروناوائرس کی روک تھام کے لیے مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں جراثیم کُش دوا کا چھڑکاؤ کیا گیا تھا۔جس کی وجہ سے خالی خالی سا لگ رہا ہے۔نا کہ ہمیشہ کے لئے خالی ہوچکا ہے۔
ٹولس کا استعمال
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
یوٹیوب سرچ
ٹویٹر،فیس بک ایڈوانس سرچ
نتائج:فیک خبر(غلط دعویٰ)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.