Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
سوڈانی فوج اور آر ایس ایف ملیشیا کے درمیان بھاری ہتھیاروں سے جھڑپیں ہوئیں۔
Fact
اس ویڈِیو کو تقریبا 2 ماہ پہلے لیبیا کے وحشی علاقے میں منشیات فروخت کے اڈے پر چھاپہ ماری کے دوران فلمائی گئی تھی۔
ان دنوں سوڈان میں شدید لڑائی جاری ہے۔ بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق سوڈان میں عسکری خانہ جنگی میں 50 سے زائد عام شہری کی موت ہو گئی ہے۔ سوڈان میں فوج اور پیراملیٹری کے درمیان اقتدار کی لڑائی خانہ جنگی میں تبدیل ہوگئی ہے۔ اسی کے پیش نظر فیس بک پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں بنکر اور گولیوں کی آواز سنائی دے رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو سوڈانی فوج اور آر ایس ایف ملیشیا کے درمیان ہوئی جھڑپ کی ہے۔
Fact check / Verification
سوڈانی فوج اور آر ایس ایف ملیشیا کی جنگ سے منسوب کرکے شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 13 فروری 2023 کو شیئر شدہ سالم الشرقاوی نام کے فیس بک پیج پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق لبییا کے وحشی علاقے میں فوجیوں کی جانب سے بھاری مقدار میں منشیات ضبط کرنے کے دوران یہ ویڈیو فلمائی گئی ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں لیبیا لایف نام کے فیس بک پیج پر 13 فروری 2023 کو شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں بھی اس ویڈیو کو لیبیا کے وحشی علاقے کا بتایا گیا ہے۔
مذکورہ خبر سے متعلق جب ہم نے یوٹیوب پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں الاعلام الحربي- القوات المسلحة العربية الليبية اور مكتب الاعلام – القيادة العامة للقوات المسلحة الليبية نام کے یوٹیوب چینلز پر 13 فروری 2023 کو شائع شدہ طویل ویڈیو ملیں۔ جس میں بھی وائرل ویڈیو جیسے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ اب یہ واضح ہو چکا کہ وائرل ویڈیو کا سوڈان خانہ جنگی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان کے اسرائیل پر حالیہ حملے کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو کہاں کی ہے؟
Conclusion
اس طرح نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ سوڈانی فوج اور آر ایس ایف ملیشیائی کی جنگ سے منسوب کرکے شیئر کی گئی ویڈیو لیبیا کی ہے۔ اس کا حالیہ سوڈان خانہ جنگی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Result: False
Our Sources
Facebook post by agly1988 and libialive on 13 Feb 2023
Video uploaded by YouTub channel مكتب الاعلام – القيادة العامة للقوات المسلحة الليبية and الاعلام الحربي- القوات المسلحة العربية الليبية on 13 Feb2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.