Authors
Claim
فلم غدر2 کی ریکارڈ توڑ کمائی کے بیچ سنی دیول پر جان لیوا حملہ ہوا ہے۔
Fact
فلم غدر2 اور سنی دیول سے منسوب کرکے شیئر کی گئی ویڈیو، سی سی ٹی وی فوٹیج اور تصاویر پرانی ہیں و مختلف مواقع کی ہیں۔ سنی دیول پر حملے کی خبر بھی فرضی ہے۔
بالی ووڈ اداکار سنی دیول کی فلم غدر2 ان دنوں سنیما گھروں میں خوب دھوم مچا رہی ہے۔ اسی بیچ سنی دیول پر جان لیوا حملے اور گھروں میں چوری کی خبر بھی گردش کر رہی ہے۔ ہمارے ایک قاری نے واہٹس ایپ پر ایک ویڈیو بھیجا ہے۔ جس کے تھم نیل پر وزیر اعظم مودی، اداکار دھرمندر، سنی دیول کی بستر مرض اور فلم غدر2 کے پرموشن والی تصاویر کے کولاج کے ساتھ لکھا ہے کہ “سنی دیول پر جان لیوا حملہ، مودی جی ہوئے غصے سے لال، حملے کرنے والوں کو مٹی میں ملا دوں گا”۔
ویڈیو میں وزیر اعظم مودی حملہ کرنے والوں پر سخت کاروائی کرنے کی بات کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔ وہیں اس ویڈیو میں تین مختلف سی سی ٹی وی فوٹیج بھی شامل ہیں اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو سنی دیول کی فلم غدر2 سپر ہٹ ہونے کے بعد ان کے گھر پر کئے گئے حملے کی ہے۔ ویڈیو کے پہلے حصے میں کچھ لوگ ایک گھر کے اندر جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دوسرے حصے میں چار افراد گھر کے اندر تالا توڑتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وہیں تیسرے حصے میں گھر کے کمرے میں موجود لوگوں پر تین افراد چاقو اور بندوق تانے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
بتادوں کہ اس ویڈیو کو یوٹیوب اور فیس بک پر بھی سنی دیول پر حملے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Fact Check/Verification
سنی دیول پر جان لیوا حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی تحقیقات کا ہم نے آغاز کیا۔ سب سے پہلے تھم نیل پر نظر آرہی سنی دیول کی بستر مرض کی تصویر کا اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم بنایا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دی اسکوٹش سن نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر سے ملتی جلتی تصویر کے ساتھ شائع ایک 21 اکتوبر 2019 کی رپورٹ ملی۔
جس کے مطابق بستر مرض پر موجود شخص اسکاٹ لینڈ کے رہنے والے گوون روبڑٹن ہے، جن پر اسپین کے ایبیسا جزیرہ پر حملہ ہوا تھا۔ اس سے ثابت ہوا کہ فلم غدر2 یا سنی دیول پر جان لیوا حملہ سے اس تصویر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
موازنہ کی گئی دونوں تصاویر درج ذیل میں دیکھیں۔
سرچ کے دوران ہمیں15 فروری 2019 کو ون انڈیا ہندی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو میں موجود وزیر اعظم نریندر مودی والی ویڈیو ملی۔ جسے پورا سننے پر معلوم ہوا کہ وزیر اعظم مودی پلوامہ حملے پر اظہار افسوس اور پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کی بات کررہے ہیں۔ یہاں یہ بھی واضح ہواکہ وزیر اعظم مودی کی جس ویڈیو کو سنی دیول سے منسوب کیا جا رہا ہے وہ پرانی ہے۔
پھر ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی تینوں ویڈیو کے الگ الگ فریم کو مائیکرو سافٹ بنگ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 17 اپریل 2018 کو اپلوڈ شدہ فرحان رسولیا نام کے یوٹیوب چینل پر بلیک اینڈ وائٹ والی ویڈیو ملی۔ دوسری ویڈیو 1 نومبر 2022 کو زگس رائڈ نامی یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کی گئی تھی۔ تیسری ویڈیو ہمیں اے بی پی نیوز کے یوٹیوب چینل پر ملی۔ جسے 9 جولائی 2021 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ویڈیو دہلی کے اتم نگر کی ہے۔ جہاں گھر میں گھس کر بدمعاشوں نے 8 لاکھ روپے لوٹ لئے تھے۔
اداکار دھرمندر کی بھی تصویر نیوز 18 کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ملی۔ جس میں اس تصویر کے سلسلے میں بتایا گہ کہ دھرمندر کی یہ تصویر اجیت سنگھ دیول کی میت میں شامل ہونے کی ہے۔
کیا واقعی سنی دیول پر جان لیوا حملہ ہوا ہے؟
سنی دیول پر جانلیوا حملہ ہوا ہے یا نہیں اس کی تحقیقات کے لئے ہم نے سنی دیول کے سبھی سوشل میڈیا ہینڈل اور گوگل سرچ کیا۔ لیکن ایسی کوئی معلومات ہمیں فراہم نہیں ہوئی، جس میں ان پر ہوئے جان لیوا حملے یا ان کے گھر میں چوری کی بات کہی گئی ہو۔ البتہ اگر سنی دیول پر جان لیوا حملہ ہوا ہوتا تو اس حوالے سے میڈیا رپورٹس ضرور موجود ہوتی۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو میں سنی دیول پر ہوئے جان لیوا حملہ سے منسوب کرکے دکھائے گئے ویڈیو، سی سی ٹی وی فوٹیج اور تصاویر پرانی ہیں اور مختلف واقعات کی ہیں۔
Result: False
Sources
Report published by The Scottish Sun on
Video report published by One India hindi YouTube Channel on 15 Feb 2019
YouTube videos uploaded by ABP News, Jigs_Ride and Farhan Rasuliya on 2021, 2022, 2018
Tweet by News18 on 24 Oct 2015
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔