جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkرپورٹر کے نام پر اسکولی عملہ کی مارپیٹ کی وائرل ویڈیو اسکرپٹیڈ...

رپورٹر کے نام پر اسکولی عملہ کی مارپیٹ کی وائرل ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فیس بک پر ایک ویڈیو شیئر کرکے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بھارت کے ایک نیوز رپورٹر نے اسکول کا دورہ کیا۔ جہاں پر اس نے نا صرف اسکولی عملہ کو بے نقاب کیا بلکہ انکو پھینٹی بھی لگائی۔

رپورٹر کے نام پر اسکولی عملہ کی مارپیٹ کی وائرل ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے
Courtesy:Facebook/faraz.jazbati.5

Fact

رپورٹر نے اسکول میں اساتذہ کی جگہ پڑھا رہے غیر متعلقہ لوگوں کو پکڑ لیا، اس دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کی تحقیقات کے دوران ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو ہرش راجپوت نامی ایک کنٹینٹ کریئٹر کے ذریعے اپلوڈ کیا گیا ہے۔

فیس بک پر شیئر کئے گئے پوسٹ کا اسکرین شارٹ

ہرش راجپوت نامی کریئٹر کے پیج پر ہمیں یہ معلومات ملی کہ وہ رپورٹر کی اداکاری کرتے ہوئے ایسے ہی کئی ویڈیو شائع کرچکے ہیں۔ بتا دوں کہ اس کریئٹر کے ذریعے شیئر کئے گئے ویڈیو کو تلاشنے پر ہمیں اسی پیج پر 19 جولائی 2022  کو اسکول میں دھاکڑ رپورٹر ہرش راجپوت ڈسکرپشن کے ساتھ شیئر کی گئی ایک پوسٹ ملی، جس میں وائرل ویڈیو موجود ہے۔

Courtesy:Facebook/Harsh Rajput

ویڈیو کی شروعات میں ہی کریئٹر نے یہ واضح کیا ہے کہ وائرل ویڈیو اسکرپٹڈ ہےاور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ہرش کے پیج سے ہمیں یہ معلوم ہوا کہ یہی ویڈیو انہوں نے یوٹیوب پر بھی اپلوڈ کی ہے۔ اس کے علاوہ نیوز چیکر ہندی ٹیم کے سوربھ پانڈے نے اس ویڈیو کا فیکٹ چیک کیا ہے۔

Courtesy: YouTube/Harsh Rajput

اس طرح ہماری تحقیقات سے واضح ہوا کہ رپورٹر کے ذریعے اسکول عملہ کے بے نقاب کرنے والے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو اسکرپٹد ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

Result: False

بتا دوں کہ پہلے بھی نیوز چیکر ایسے ہی کئی اسکرپٹیڈ ویڈیو کی تحقیقات کر چکا ہے، جسے یہاں اور یہاں کلک کر کے پڑھا جا سکتا ہے۔

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular