Authors
Claim
تمل ناڈو کے ٹینکاسی میں سرکار کی مدد سے مسجد میں بدل دی گئی ایک تاریخی مندر۔
Fact
ویڈیو میں پوٹل پودور درگاہ نظر آ رہی ہے، جس کی تعمیر ہندو دراوڑی طرز کے مطابق کی گئی ہے۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ہندو طرز کے مطابق تعمیر شدہ ایک عمارت نظر آ رہی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ تمل ناڈو کا ایک تاریخی مندر تھا، جسے حکومت کی مدد سے مسجد میں بدل دیا گیا ہے۔
ایک فیس بک صارف نے ویڈیو کے اوپر ہندی زبان میں کیپشن میں لکھا ہے کہ “تمل ناڈو کے ٹینکاسی میں ایک تاریخی مندر کو حال ہی میں سرکار کی مدد سے مسجد میں بدل دیا گیا”۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
مسجد میں بدل دی گئی ایک تاریخی مندر کے دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے ویڈیو کے ایک کیفریم کو کچھ کیورڈ کے ساتھ ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں تمل ناڈو حکومت کی فیکٹ چیکنگ یونٹ کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ ملا۔ جس میں وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کو فرضی قرار دیا گیا ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والی عمارت ترونیلویلی کے ٹینکاسی میں موجود پوٹل پودور محی الدین اَنداور درگاہ ہے۔
اس درگاہ کو 17ویں صدی(1674 عیسوی) میں اسلامی اسکالر محی الدین عبدالقادر جیلانی کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ درگاہ اپنی منفرد تعمیر کے لئے مشہور ہے، جو کہ ہندو مندروں کے طرز پر تعمیر سے متاثر ہے”۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں انڈین قانون نامی ویب سائٹ پر درگاہ انتظامیہ سے متعلق مدراس ہائی کورٹ کے ایک کیس کی تفصیلات فراہم ہوئیں۔ جس کے مطابق یہ مسجد سنہ 1674 میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس کو تمام مذاہب کے اتحاد کو واضح کرنے کی نیت سے ہندو طرز تعمیر کے مطابق بنایا گیا تھا۔ اس کا سالانہ تہوار(قن تھوری) ہے، لیکن یہاں سال بھر مسلمان، ہندو و عیسائی زائرین زیارت کے لئے آتے ہیں۔
اس طرح ہمیں پتا چلاکہ یہ معلومات 1916-1917 کے دوران توتیکورن کلکٹر کے عہدے پر فائز ایچ آر پاٹے کی تحریر “مدراس ڈسٹرکٹ گزٹیئر” میں شائع (اب ترونیل ویلی عرف نیلی) کے جلد 1 میں موجود ہے۔
جس میں بتایا گیا ہے کہ “اس مسجد کا ڈیزائن، جو ہندو مندروں کے فن تعمیر کی عکاسی کرتا ہے، مذہبی اتحاد کی مثال کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں ہونے والے عُرس میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ تمام مذاہب کے لوگ شرکت کرتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس قدیم درگاہ میں ہندو، مسلمان اور عیسائی تمام مذاہب کے لوگ زیارت کے لئے آتے ہیں، کہا جاتا ہے کہ یہ 1674 کے قریب تعمیر کی گئی تھی”۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا ہے کہ تمل ناڈو کے ٹینکاسی میں سرکار کی مدد سے مسجد میں بدل دی گئی ایک تاریخی مندر کے دعوے کے ساتھ شیئر کردہ ویڈیو ٹینکاسی کے پوٹل پودور درگاہ کی ہے، جس کی تعمیر ہندو مندر کی دراویڑی طرز کے مطابق کی گئی تھی۔
Result: False
Sources
IndianKanoon
X Post From, @tn_factcheck, Dated May 03, 2024
Madras District Gazetteers Tinnevelly Volume I, Written By H.R.Pate
(اس آرٹیکل کو نیوز چیکر کی تمل ناڈو ٹیم نے شائع کیا تھا، جس کا اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے)
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔