جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeCoronavirusبہار کے مظفرپور کے اسپتال میں کتوں کے جھنڈ والی تصویر برسوں...

بہار کے مظفرپور کے اسپتال میں کتوں کے جھنڈ والی تصویر برسوں پرانی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

اسپتال کے بیڈ پر کتوں کے جھنڈ والی تصوری بہار کے مظفرپور کی ہے۔اس کےلیے بہار کے سی ایم نتیش کمار کو مبارکباد پیش کیجیے۔

اسپتال کی یہ وائرل تصوریر  پرانی ہے
viral imag from Twitter

اسپتال کے بیڈ پر بیٹھے کتّوں کے حوالے سے وائرل پوسٹ

وائرل تصویر کو ٹویٹر پر راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر ڈاکٹر تنویر حسن نے 28 جولائی 2020 کو چار بج کر گیارہ منٹ پر شیئر کیا تھا۔ہمارے آرٹیکل لکھنے تک اس پوسٹ کو 46 سو یوزرس لائک کر چکے تھے۔جبکہ ۱۱۰۰ نے ری ٹویٹ کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

چودھری کپل راج ابوہر نامی ٹویٹر یوزر نے وائرل تصویر کو کروناوائرس سے جوڑکر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

فیس بک پر ڈاکٹر تنویر حسن کے اس ٹویٹ کو مظفر پور کا بتا کر سندیپ بھائی بتیا نامی یوزر نے شیئر کیاہے۔جسے ہمارے آرٹیکل لکھنے تک ۳۴۲ یوزرس شیئر کرچکے تھے۔جبکہ ۴۴۴ نے لائک کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

بہار میں ان دنوں کروناوائرس اور سیلاب کا قہر برپاہے۔وہیں دوسری جانب بہار میں اگلے کچھ ماہ بعد اسمبلی الیکشن بھی ہونے کا اندیشہ ہے۔لیکن اسی بیچ بہار کی بدحالی کی تصویر سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہی ہے۔حال ہی میں ایک اسپتال کی تصویر کو شیئر کیا گیا ہے۔جس کے ہربیڈ پر کتّے بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حال کے دنوں میں مظفرپور کے ایک اسپتال میں کتّے سماجی فاصلے کے اہتمام کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔

اس بات میں کتنی سچائی ہے؟اسے جاننے کےلیے جب ہم نے وائرل تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں فیس بک کا ایک لنک ملا۔جسے کلک کرنے پر پتا چلا کہ ہوبہو وائرل تصویر کو یوپی کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔لیکن یہ پوسٹ 4فروری دوہزار بیس کو شیئر کی گئی تھی۔

https://www.facebook.com/photo/?fbid=850384085424813&set=a.314929392303621

اسپتال کے بیڈ پر بیٹھے کتوں کی وائرل تصویر کب کی ہے؟

فیس بک پوسٹ سے واضح ہوچکا کہ یہ تصویر پہلے بھی وائرل ہوچکی ہے۔پھر ہم نے جب کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں دی ریئل ٹروتھ اور دینک بھاسکر پر شائع ۵دسمبر دوہزار سترہ کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق وائرل تصویر بہار کے مظفر پور کے سرکاری صدر اسپتال کی ہے۔جہاں کتے کو جب سردی لگتی ہے تو وہ مریضوں کے بستر اور کمبل میں گھس کر آرام فرماتے ہیں۔

 وائرل تصویر کے حوالے سے اصل خبر
First information about viral image

مذکورہ تحقیقات سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں وائرل تصویر کے حوالے سےری پبلک ٹی وی اور مظفرپور ناؤ نامی یوٹیوب چینل پر خبریں ملیں۔جس کے مطابق مظفرپور کےصدر اسپتال میں کتے رات کو اپنا ڈیرا جما لیتے ہیں اور انتظامیہ کے کانوں تلے جوں تک نہیں رینگتی۔واضح رہے کہ یہ خبریں چار اور پانچ دسمبر دوہزار ستر ہ کو یوٹیوب پر اپلوڈ کیاگیا تھا۔

نیوزچیکر پہلے بھی بہار کے حوالے سے وائرل پوسٹ کو ڈیبنک کرچکا ہے۔

سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے جب وائرل تصویر کو غور سے دیکھاتو دیوار پر لگا بورڈ نظر آیا۔جوذرا دھوندلا سا ہے۔جس پر صدراسپتال مظفرپور لکھاہواہے۔نشادہی تصویر کو غور سے دیکھیں۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ صحیح ہے۔لیکن یہ تصویر دسمبر دوہزار سترہ کی ہے۔البتہ وائرل تصویر کو کرونا وائرس سے جوڑ کر بتانا غلط ہے۔

Our Sources

Dainik bhaskar:https://www.bhaskar.com/news/BIH-PAT-HMU-LCL-dogs-on-surgical-ward-bed-of-government-hospital-5761558-NOR.html

TheRealtruth:https://therealtruth.in/%E0%A4%AC%E0%A4%BF%E0%A4%B9%E0%A4%BE%E0%A4%B0-%E0%A4%B8%E0%A4%B0%E0%A4%95%E0%A4%BE%E0%A4%B0%E0%A5%80-%E0%A4%85%E0%A4%B8%E0%A5%8D%E0%A4%AA%E0%A4%A4%E0%A4%BE%E0%A4%B2-%E0%A4%AE%E0%A5%87%E0%A4%82/

RepublicWorld: https://www.youtube.com/watch?v=sZ-1DBNJDOw

Muzaffarpur Now: https://www.youtube.com/watch?v=BB1NbKtuSzk

Result:Misleading

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular