Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
شیئر چیٹ پر منہدم ہو رہی عمارتوں کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔ دعوی ہے کہ ترکی میں آنے والے حالیہ زلزلے کہ وجہ سے یہ اونچی عمارتیں مسمار ہوگئی ہیں۔ بتادوں کہ گزشتہ دنوں ترکی اور شام میں زلزلے کے شدید جھٹکے کی وجہ سے کافی مالی و جانی نقصان ہوا۔ اسی کے پیش نظر صارفین پرانی اور دوسرے ممالک میں پیش آئے واقعات کی تصاویر اور ویڈیوز کو ترکی اور شام زلزلے کا بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔

ہم نے جب ویڈیو کے پہلے فریم کو ین ڈیکس سرچ کیا تو اس دوران ہمیں تقریبا 6 ماہ پرانی مختلف یوٹیوب چینلس پر اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں منہدم ہورہی عمارتوں کی ویڈیو کو چین کا بتایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ہمیں 2022 میں شیئر شدہ بروٹ اور ایل اوبس نام کے فیس بک پیجز پر بھی وائرل ویڈیو ملی۔ جس میں بھی 2021 میں منہدم ہورہی عمارتوں کو چین کا بتایا گیا ہے۔
مذکورہ میں ملی معلومات سے واضح ہو چکا کہ ویڈیو پرانی ہے، حالیہ ترکی زلزلے کی نہیں ہے۔ پھر ہم نے “چائنا گوسٹ سٹی ڈیمولش 2021” گوگل کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں یو ایس ٹوڈے اور چائنا میڈیا گرانڈ مِشمَش نام کی ویب سائٹس پر چین کی منہدم عمارتوں کے سلسلے میں جانکاری دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین کے کومینگس یونان میں 15 بلند و بالا عمارتوں کو پروجیکٹ نامکمل ہونے کی وجہ سے منہدم کر دیا گیا تھا۔ جسے آپ یہاں اور یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ چین کی منہدم ہو رہی عمارتوں کی یہ ویڈیو ترکی زلزلے کی نہیں ہے، بلکہ چین کے یونان کی ہے اور پرانی ہے۔
Our Sources
YouTube video uploaded by Виталий Кузь, @CARSBOSS and Buzz Buzz Buzz on 2022
Facebook post by Brut and L’Obs on 2022
Report published by US Today and China Media Grand Mishmash on 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Mohammed Zakariya
August 26, 2025
Mohammed Zakariya
August 11, 2025
Mohammed Zakariya
March 25, 2025