ایکس اور فیس بک پر 1 منٹ 44 سیکنڈ کی ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی کہ بھارت میں پولس کی گاڑی سے ایک خاتون ٹکر کھاکر گر گئی اور پولس اس کی مدد کرنے کے بجائے اس کے اہل خانہ کو گرفتار کر کے لے جا رہی ہے۔ ویڈیو میں پولس اہلکار کچھ مردوں کو جبراً گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کرتی ہوئے دکھائی دے رہی ہے اور کچھ خواتین پولس سے بحث کرتی ہوئی اور انہیں روکتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ ایک خاتون پولس کی گاڑی کے کنارے لیٹی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔
ویڈیو کے ساتھ ایکس صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “مودی کے بھارت میں انسانی جان کی قدر کم ہو گئی ہے. ریاستی ظلم و ستم حد سے زیادہ بڑھ گیا ہے۔ ایک خاتون پولس گاڑی سے ٹکرانے کے بعد گر گئی لیکن پولس نے مدد کرنے کے بجائے اس کے لواحقین کو گرفتار کر رہی۔ اس کے اہل خانہ کی فریاد کو بھی نظر انداز کیا گیا”۔


Fact Check/Verification
پولس کی گاڑی سے ٹکر کھاکر گری خاتون کے لواحقین کو گرفتار کئے جانے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کے کیفریم کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دینک بھاسکر کی ویب سائٹ پر اسی ویڈیو کے ساتھ 18 جولائی کو شائع ایک خبر موصول ہوئی۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ اترپردیش کے امبیڈکر نگر کے سگہاپور گاؤں کا معاملہ ہے۔ جہاں رادھے موہن و شانتی دیوی کے درمیان زمین تنازعہ چل رہا تھا۔ اسی سلسلے میں پولس ملزموں کو گرفتار کرنے پہنچی تھی۔ اسی دوران ملزم کے لواحقین نے پولس کے ساتھ مار پیٹ کی تھی۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں نیوز 9 نیٹورک کے یوٹیوب چینل پر 19 جولائی کو اس حوالے سے شائع ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس (ایسٹ) شری شیام دیو کا بیان شامل کیا گیا ہے. جس میں وہ اس واقعے سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ان کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ان دونوں گروپ میں پہلے سے ہی زمین تنازعہ چل رہا ہے اور اس سے پہلے بھی دونوں کے درمیان مار پیٹ کی واردات ہو چکی ہے، جس پر پولس نے شکایت ملنے کے بعد کاروائی بھی کی تھی۔ اسی تناظر میں ایک بار پھر دونوں گروپ میں لڑائی ہو گئی اور جب پولس ملزم کو گرفتار کرنے پہنچی تو پولس کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔
اس کے علاوہ امبیڈکر نگر پولس کے آفیشل ایکس ہینڈل پر بھی ہمیں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس (ایسٹ) شری شیام دیو کی ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ اس ویڈیو میں بھی وہ مندرجہ بالا نکات کا ذکر کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔

Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ پولس کی گاڑی سے ٹکر کھاکر گری خاتون کے لواحقین کو گرفتار کرنے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو دراصل امبیڈکر نگر میں دو گروپوں کے درمیان زمین تنازعہ میں پولس و ملزمین کے بیچ ہوئی جھڑپ کی ہے۔
Sources
Report published by Dainik Bhaskar on 18 July 2025
Video report published by YouTube channel News 9 Network on 19 July 2025
X post by Ambedkar Nagar Police on 18 July 2025