Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر ایک تصویر کے ساتھ دعوی کیا گیا کہ 15 مئی 2018 کو وارانسی میں ہوئے پل حادثے کے ملزم ٹھیکیدار کی آج تک گرفتاری نہیں ہو پائی ہے۔
پندرہ مئی 2018 کو وارانسی میں دل دہلانے والا حادثہ پیش آیا تھا۔ وارانسی کینٹ سے لہرتارا کے درمیان ایک زیر تعمیر فلائی اوور کا ایک حصہ گرنے کی وجہ سے تقریبا 18 افراد کی جان چلی گئی تھی۔ حادثے کے بعد یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جائے حادثے کی تحقیقات کے بعد مہلوکین کو 5 لاکھ اور زخمیوں کو 2 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ سی ایم یوگی نے ایگریکلچر پروڈیکشن کمشنر آر۔پی۔سنگھ، چیف انجینئر ایریگیشن بھوپیندر شرما اور جل نگم کے منیجنگ ڈائریکٹر راجیش متل کی قیادت میں پورے معاملے کی جانچ کے لئے ایک ٹیم بنائی تھی۔
اب اسی سے متعلق سوشل میڈِیا صارفین ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کر رہے ہیں کہ 15 مئی 2018 کو وارانسی میں ہوئے پل حادثے کے ملزم ٹھیکیدار کی آج تک گرفتاری نہیں ہو پائی ہے۔
Fact Check/Verification
پندرہ مئی 2018 کو وارانسی میں ہوئے پل حادثے کے ملزم ٹھیکیدار کی آج تک گرفتاری نہیں ہو نے سے متعلق جو دعویٰ کیا جا رہا ہے، اس کی سچائی کیا ہے؟ یہ جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے ‘وارانسی پل حادثے میں گرفتار’ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں آج تک پر شائع 28 جولائی 2018 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق ڈھائی مہینے بعد وارانسی پل حادثے معاملے میں 8 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں ٹھیکیدار کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
مذکورہ رپورٹ سے متعلق ہم نے ٹویٹر ایڈوانس سرچ کی مدد سے کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وارانسی پولس کی جانب سے شیئر کیا گیا ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں وارانسی پولس نے پل حادثہ کے ملزموں کے سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے لکھا ہے کہ”15/05/2018 کو ہوئے کینٹ ریلوے اسٹیشن کے سامنے زیر تعمیر فلائی اوور حادثے میں جاری تحقیقات میں 8 ملزموں کو وارانسی پولس کے ذریعے گرفتار کر جیل بھیجا گیا ہے”۔
اس کے بعد ہم نے وارانسی کے سگرا تھانہ انچارج سے رابطہ کیا۔ نیوزچیکر سے بات کرتے ہوئے تھانہ انچارج نے جانکاری دی کہ مذکورہ معاملے میں 8 ملزمین کی گرفتاری ہو چکی ہے، اس معاملے میں دیگر لوگوں کے ساتھ پل حادثے کے ملزم ٹھیکیدار صاحب حسین کو بھی 2018 میں ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:گجرات میں سڑک دھنسنے کی تصویر کو وارانسی کا بتا کر کیا جارہا ہے شیئر
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات میں ثابت ہوتا ہے کہ 15 مئی 2018 کو وارانسی میں ہوئے پل حادثے کے ملزم ٹھیکیدار کی بھی گرفتاری ہو چکی ہے۔ یہ دعویٰ کہ اب تک پل حادثے کے ملزم ٹھیکیدار کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، گمراہ کن ہے۔
Result: Misleading
Our Sources
Varansi Police: https://twitter.com/varanasipolice/status/1023196989800906754
Station Incharge, Sigra Police Station
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.